دریائے سندھ میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ چاچڑاں پر پانی کا بہاؤ 8 لاکھ 37 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا۔
دریائے سندھ میں طغیانی بڑھنے سے رحیم یار خان کے 59 دیہات زیر آب آگئے۔ لیاقت پورکے 5 موضع جات شدید متاثر ہیں۔ سیکڑوں ایکڑ فصلیں تباہ ہوگئی۔ سیلابی ریلے گڈو بیراج پہنچنے لگے۔ پانی کی آمد پانچ لاکھ 12 ہزار تک پہنچ گئی۔
سکھر بیراج پر بھی بہاؤ میں اضافہ ہوگیا۔ 4 لاکھ 51 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ گھوٹکی کے مقام پر طغیانی کے باعث بند ٹوٹنے سے پانی آبادی میں داخل ہوگیا۔ سجاول میں بھی 50 سے زائد گاؤں متاثر ہوئے۔ نوشہرو فیروز میں سیکڑوں ایکڑ فصل ڈوب گئی۔ نوڈیرو میں دو مقامات پر شگاف پڑ گئے۔
دوسری جانب پی ڈی ایم اے نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کی پیش گوئی کردی ہے ۔ دریائے راوی میں سدھنائی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
دریائے چناب پنجند کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے، ستلج میں گنڈا سنگھ والا اور سلیمانکی میں درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب میں مجموعی طور پر سیلاب سے 44 لاکھ 98 ہزار 685 افراد متاثر ہوئے۔






















