سپریم کورٹ کےفل کورٹ نے کورٹ فیس میں اضافے کا فیصلہ موخر کر دیاہے، اعلامیے کے مطابق رولز دوہزارپچیس کو متفقہ طور پر زندہ دستاویز قرار دیتے ہوئے اسے فل کورٹ کی منظوری سے مشروط کردیا گیا, طے پایا رولز کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لےکرمنظوری دی جائے گی، جہاں ضروری ہوا، ترمیم بھی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق چار ججز نے فل کورٹ اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ سپریم کورٹ کےفل کورٹ اجلاس میں چیف جسٹس نے رولزمیکنگ کمیٹی کی کوششوں کو سراہا، جاری اعلامیےکے مطابق کمیٹی نے سپریم کورٹ رولز انیس سو اسی کے جائزے پر کام کیا، جامع مسودہ ججزاوروکلا کی رائے سے تیار کیا گیا، جسٹس شاہد وحید نے فل کورٹ کو رولز پر بریفنگ دی، فل کورٹ نے تفصیلی غور و خوض کے بعد مختلف تجاویز اور مشاورت پر اتفاق کیا، اعلامیے میں کہا گیا ہے سپریم کورٹ رولز جدید تقاضوں کے مطابق بنائےگئے ہیں، جو متحرک، جوابدہ اور وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ رہیں گے، رولز میں ترمیم عدلیہ کے ادارہ جاتی فریم ورک کو مضبوط کرے گی۔
ذرائع کے مطابق فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے چار ججز شریک نہیں ہوئے ، اجلاس میں ان چاروں ججز کی جانب سے لکھے گئے پر کوئی بات بھی نہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے اجلاس میں ججز سے رولز سے متعلق مزید تجاویز بھی مانگی گئی ہیں جو چار رکن ی کمیٹی کو موصول ہونے کے بعد دوبارہ فل کورٹ اجلاس بلایا جائے گا ۔






















