چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کے گواہ کا بیان اور امریکا سے آنے والے سائفر کا آفیشل نمبر سامنے آگیا۔
سماء نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کے اہم گواہ اور اس پر وکلاء کی جرح کی تفصیلات حاصل کرلیں جن کے مطابق گواہ کا تعلق وزارت خارجہ کے سائفر سیکشن سے ہے اور سائفر کا آفیشل نمبر بھی سامنے آگیا ہے جو کہ محکمہ خارجہ کے سائفر اسسٹنٹ کرپٹو نعمان نے سائفر پر لگایا تھا۔
محکمہ خارجہ کے سائفر اسسٹنٹ کرپٹو نعمان کی جانب سے سائفر پر ’’ آئی 0678 ‘‘ نمبر لگایا گیا۔
سائفر اسسٹنٹ کرپٹو نعمان نے بطور گواہ عدالت میں بیان دیا کہ 8 مارچ کو میل میں واشنگٹن سے سائفر ٹیلی گرام موصول ہوا جسے رجسٹرڈ کرنے کے بعد سائفر سیکیورٹی افسر عمران ساجد کے حوالے کیا، عدالت میں موجود سائفر کی کاپی ہے ، میں نے اصل دیکھا تھا۔
گواہ نے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں میں تقابل کیلئے آفس کا رجسٹر عدالت میں لے کر نہیں آیا، یہ بات ٹھیک ہے کہ رجسٹر میں بھیجنے والے کا نام نہیں لکھا، لیکن، سائفر شعیب حفیظ نے واشنگٹن سے بھیجا تھا اور بھیجنے والے کا نام رجسٹر میں نہ لکھنا معمول کی بات ہے۔
گواہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ جس مشین پر سائفر موصول ہوا اس کا نام عدالت میں نہیں بتایا جاسکتا کیونکہ یہ سیکرٹ ہے اور اسے عدالتی کارروائی میں سامنے نہیں لاسکتا۔
گواہ کا کہنا تھا کہ یہ غلط ہے کہ میں اسٹاک گواہ ہوں اس لیے مارس کوڈ مشین کا نہیں بتارہا، یہ میرا کام ہے کہ میں ٹیلیگرام کو صاف لفظوں میں تحریر کروں، میری ذمے داری خفیہ قواعد و ضوابط کے مطابق ہے،عدالت میں نہیں بتا سکتا۔
گواہ نے وکیل کی جرح میں جواب دیا کہ سائفر بھیجنے والے شعیب حفیظ سے کبھی نہیں ملا ، یہ بات ٹھیک ہے کہ میں نے سائفر کو ڈی کوڈ اور اپنے سسٹم میں محفوظ کیا۔