پاکستان سپر لیگ 9 گورننگ کونسل کااجلاس ختم ہو گیاہے ، نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں اجلاس کی صدارت چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف نے کی ،جس دوران پی ایس ایل کی ونڈو کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ۔
سماء نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ پی ایس ایل 9 کی ونڈو 8 فروری سے 24 مارچ طے پاگئی، پی ایس ایل کی تاریخیں یہی ہونگی جو طے پاگئی ہیں اور پی سی بی پی ایس ایل کے حوالے سے حکومت سے بات کرے گا، حکومت سے سیکیورٹی اپروول حاصل کی جائے گی ، سکیورٹی اپروول ملے گی تو پی ایس ایل 9 پاکستان میں کروایا جائے گا، پی ایس ایل 9 میں اگر حکومت کی طرف سے الیکشن کی وجہ سے گرین سگنل نہ ملا تو پہلا حصہ دبئی یا جنوبی افریقہ کروایا جائے گا۔
اجلاس میں فرنچائز مالکان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل بڑی مشکل سے پاکستان آئی ہے باہر لے کر جانا پھر مشکل ہوجائے گا۔ چیئرمین نے کہا کہ آپ ٹینشن نہ لیں حکومت سے مشاورت کرینگے کہ وہ کیا کہتے ہیں کہ پی ایس ایل پاکستان میں کروایں یا باہر۔
اجلاس کے دوران پاکستان مین عام انتخابات کے پیش نظر ،پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب اور ابتدائی میچز پاکستان کے علاوہ کروانے پر بھی غور کیا گیا ، ملک سے باہرکروانے کی صورت میں وینیو کیلئے جنوبی افریقہ اور دبئی کا نام تجویز کیا گیا ۔ فرنچائزز کی اکثریت پاکستان میں ہی مکمل پی ایس ایل کرانے کے حق میں ہے۔
اجلاس کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکاء اشرف نے فرنچائزز کو فیصلہ کرنے کا کہا ، انہوں نے کہا کہ دبئی جانے سے متعلق سوچ لیں کیا کرنا ہے،پہلے محکمہ داخلہ سے بات کرلیتے ہیں وہ اگر سکیورٹی دینگے تو پاکستان نہیں تو پندرہ دن دبئی کروائیں گے۔
فرنچائزز نے جواب دیا کہ پی سی بی محکمہ داخلہ سے گرین سگنل لے کیونکہ پی ایس ایل پاکستان میں بڑی مشکل سے لے کر آئیں ہیں، فرنچائزز کا موقف یہی ہے کہ پاکستان کا برانڈ پاکستان میں ہی ہونا چاہیے،بابر جا کر اخراجات بڑھ جاتے ہیں، محکمہ داخلہ سے پوچھیں اجازت لیں اگر وہ کہیں گے کہ سکیورٹی نہیں دے سکتے تو پھر دیکھی جائے گی۔