پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میرے خلاف کیس ختم ہوگیا تھا،پچھلے چیف جسٹس نے جاتے ہوئے بحال کردیا تھا۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایل این جی کیس میں پھر پیشیاں شروع ہوگئی ہیں انہوں نےکہا کہ ملک میں دوہزار ارب روپے اور دو سو ارب روپے کی سرمایہ کاری لانے والے بھی صلے میں نیب کے ہتھے چڑھ چکے ہیں ملک میں سرمایہ کاری لانی ہے تو یہ تماشے ختم کرنا ہوں گے ۔سیاست کھیلنی ہے تو سیاستدانوں کے ساتھ کھیلی جائے ۔سرمایہ کاروں اور بیورو کریٹس کے ساتھ ہیں ۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں 2 ہزار ارب روپے سرمایہ کاری کرنے والا بھی ہمارے ساتھ ملزم ہےسرمایہ کاری کے صلے میں وہ شخص 4 سال سے بطور ملزم پیشیاں بھگت رہا ہےوہ شخص اب کاروبار کر سکتا ہے اور نہ ہی مزید سرمایہ کاری کر سکتا ہے۔ اس اکیلے شخص جتنی انویسٹمنٹ ایس آئی ایف سی 10 سال میں نہیں لا سکتی،200 ارب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے والا ایک اور شخص نیب جیل میں ڈال دیا گیا۔
شاہد خاقان عباسی کا اپنی گفتگو میں مزید کہنا تھا کہ ان تماشوں کے بعد کہتے ہیں روز گار نہیں،مہنگائی ہوگئی،ملک نہیں چلتایہ تماشے روکے بغیر ایف آئی ایف سی کو کوئی سرمایہ کاری نہیں ملے گی،تماشے ختم کریں،سیاست کھیلنی ہے تو سیاستدانوں کے ساتھ کھیلیں،ملک میں سرمایہ کاری لانے والوں اور بیوروکریٹس کے ساتھ سیاست نہ کھیلی جائےسیاست کے جرم پر ہمارے خلاف کیسز بنے لیکن فرق نہیں پڑتا،ہمارے ہاتھ صاف ہیں۔