وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے قلیل، درمیانے اور طویل المدت پالیسی وضع کرنا ہوگی۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس کئی نئے چھوٹے ڈیمز تعمیر کرنے کی صلاحیت موجود ہے، پانی ذخیرہ کرنے کیلئے اپنے وسائل کو بروئے کار لانا ہوگا، پانی کے ذخائرکی تعمیروقت کی ضرورت ہے۔ ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ کرناہوگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ریسکیو اور قدرتی آفات سے نمٹںے والے اداروں کو مزید متحرک ہوناہے، متحد ہوکر بڑے فیصلے کرناہوں گے، آنےوالے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے فیصلے کرناہوں گے۔ چھوٹے ڈیموں کی تیاری آج سےہی شروع کرنا ہوگی، پانی کو محفوظ کرنے کیلئے وفاق اور صوبوں کو مل کرکام کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ سالوں میں سیلاب سے بچنے کیلئے صوبے اپنی تیاری کریں، آئندہ سالوں میں ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سےنمٹنا ہے، پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثرہورہاہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سےبہت زیادہ نقصان ہوسکتا تھا، مؤثرپیشگی اطلاعات سے نقصان کم سےکم ہوا، افواج پاکستان بھی انتظامیہ کے ساتھ مل کرکام کررہی ہے، تمام ادارے ایک ٹیم کی طرح کام کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے انسانی جانوں کے ضیاع پرافسوس ہے، پنجاب کےمیدانی علاقوں میں شدیدطغیانی ہے، خیبرپختونخوا اور گلگت میں سیلاب سے شدید نقصان ہوا۔
قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور، سیالکوٹ اور نارووال کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا اور نقصانات کا جائزہ لیا۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو سیلاب کی صورتحال ، دریاؤں میں طغیانی، زیر آب علاقوں میں ریسکیو ریلیف آپریشن پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم کی فضائی جائزہ کے دوران ریلیف آپریشن میں ضروری اقدامات کی ہدایات کردی۔






















