پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال سنگین ہو گئی ہے، سیلابی ریلوں سے تریموں اورپنجند بیراجوں کے اسٹرکچر کو خطرہ لاحق ہو گیاہے ۔
تریموں بیراج کی پانی گزارنےکی کل صلاحیت 8 لاکھ 75 ہزارکیوسک ہے جبکہ دریائے چناب سے 10 لاکھ 77 ہزار کیوسک کا ریلا تریموں بیراج کی جانب بڑھ رہا ہےجو کہ تریموں کی گنجائش سے بہت زیادہ ہے، پنجند بیراج کی پانی گزارنےکی زیادہ سے زیادہ گنجائش 8 لاکھ 65 ہزار کیوسک ہے جبکہ دریائے راوی، ستلج اورچناب سے 14 لاکھ 28 ہزار کیوسک کے ریلے پنجند کی جانب رواں دواں ہیں۔
ذرائع کے مطابق بیراج بچانے کے لیے بند توڑنے کے ایس اوپیز پر عملدر آمد کا فیصلہ کر لیا گیاہے ، بندوں میں بارودی مواد سے شگاف کیلیے 4 رکنی کمیٹی کو اختیارات سونپ دیے گئےہیں ، فیصلہ ساز کمیٹی میں ڈپٹی کمشنر،فوج کےلیفٹیننٹ کرنل،محکمہ ایریگیشن اور سی اینڈ ڈبلییو کے ایکس ای این شامل ہیں، جمعے کی رات تریموں بیراج کے لیے خطرناک ترین ہو گی، بیراج بچانے کے لیےشگاف ڈالنے کا فیصلہ 29 اگست کی شام کیا جائے گا۔
پنجند بیراج کی طرف بڑھنے والے تینوں ریلوں میں صرف 24 گھنٹے کا فاصلہ ہے، خطرناک ترین دورانیہ 2 ستمبر اور 3 ستمبر کو ہو گا، جہاں ضرورت پڑی پیشگی وارننگ کے بعد شگاف ڈال دیے جائیں گے۔






















