مون سون کے طاقتور اسپیل کے زیراثر خیبرپختونخوا، پنجاب اور آزادکشمیر میں طوفانی بارشیں جاری ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں آندھی اور تیز بارش کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد جاں بحق جبکہ 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ضلع بھر میں متعدد مکانات گر گئے، نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے۔ بجلی کی مین ٹرانسمیشن لائن گرنے سے شہر بھر میں بجلی کی سپلائی معطل ہے۔ شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
سوکلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔ درجنوں درخت اُکھڑ گئے۔ سولر پینلز اور سائن بورڈز بھی گرگئے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
مردان میں گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ راولاکوٹ میں بھی رات سےموسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا ۔ محلہ روشن باغ میں مسجد شہید ہوگئی ۔ لینڈ سلائیڈنگ سے متعدد مکانات بھی تباہ ہوگئے۔
ایبٹ آباد کے ندی نالوں میں طغیانی ہے۔ ہری پور میں درخت اُکھڑ گئے۔ خان پورڈیم میں پانی کی سطح بلند ہوگئی۔ اسپل ویز کھول دیے گئے۔
چارسدہ کے دریا میں پانی کا بہاؤ تیز ہوگیا، 100 سےزیادہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔ سیاحتی مقام ناران میں شدید بارشوں کےباعث لینڈ سلائیڈنگ سے بند سڑک کھول دی گئی۔ 25 جیپوں میں پھنسے 150 سےزائد سیاحوں کو ریسکیو کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے مون سون کے آٹھویں سپیل میں خیبر پختونخوا کے بالائی اور وسطی اضلاع میں تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کا الرٹ جاری کردیا ہے۔
سوات ،اپر ولوئر دیر ،ایبٹ آباد ،مانسہرہ ،بونیر ،شانگلہ ،چترال سمیت بالائی اضلاع میں شدید بارشوں کا امکان جس سے ندی نالوں میں طغیانی اور اچانک سیلابی ریلوں کا امکان ہے جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات بھی ہیں ۔پشاورَنوشہرہ اور مردان میں اربن فلڈنگ اور نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خطرہ ہے ۔
پی ڈی ایم اے نے سیاحوں کو غیر ضروری سفر سے گریزاور متاثرہ اضلاع کے عوام کو دریاؤں، ندی نالوں اور پہاڑی چشموں کے قریب قیام نہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔محکمہ موسمیات پہلے ہی خیبر پختونخوا مین مون سون کے آٹھویں سپیل کا انتباہ بھی جاری کرچکا ہے۔






















