قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے سرمایہ کاری کے نام پر عوام سے اربوں روپے کے فراڈ کے کیس میں بی فور یو نامی کمپنی سے برآمد کردہ رقوم کی متاثرین میں تقسیم شروع کردی ہے۔
نیب کی تاریخ میں پہلی بار 17,500 متاثرین کو ادائیگیاں کی جائیں گی جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
بی فور یو کمپنی نے 7 فیصد ماہانہ منافع کے پرکشش وعدوں کے ذریعے ہزاروں شہریوں سے اربوں روپے ہتھیائے تھے تاہم، نیب نے کامیابی سے ساڑھے 7 ارب روپے برآمد کرلیے اور اب متاثرین کو ان کی رقوم واپس کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
پہلے مرحلے میں 6 ماہ کے دوران 17,500 متاثرین میں ساڑھے 3 ارب روپے تقسیم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ 10,000 متاثرین کو مکمل ادائیگی بھی ہوچکی ہے۔
نیب راولپنڈی میں رقوم کی واپسی کی تقریب کے دوران متاثرین نے نیب کے اقدامات کی تعریف کی اور دعائیں دیں۔
ایک متاثرہ شخص نے کہا، "تین چار سال ہوگئے تھے، ہم نے امید چھوڑ دی تھی کہ رقم واپس ملے گی، لیکن نیب کا شکریہ کہ انہوں نے ہماری جمع پونجی واپس کی۔"
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کیس کو کامیابی سے حل کرنے والی تفتیشی ٹیم کے لیے عمرہ پیکج کا اعلان کیا۔
یاد رہے کہ نیب نے اس کیس کی تحقیقات 5 فروری 2021 کو شروع کی تھیں جس کے دوران ملزمان کے 56 بینک اکاؤنٹس منجمد اور جائیدادیں ضبط کی گئیں۔
نیب کا کہنا ہے کہ متاثرین کی مالی بحالی کے لیے اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔






















