نمائندہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کی کمیٹی میں انکشاف کیا کہ چینی امپورٹ کرنے کے بعد فی کلو تقریبا 168 روپے 50 پیسے میں پڑے گی ، کنوینئر کمیٹی عاطف خان نے کہا کہ مطلب چینی امپورٹ ہو کر بھی 200 روپے سے کم نہیں ملے گی، ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق نے کہا کہ ہمیں امپورٹ کا میکنزم تبدیل کرنا پڑے گا۔
عاطف اسلم کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تجارت کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس دوران رکن کمیٹی اسامہ احمد نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ گندم بھی وافر پڑی ہے لیکن ایکسپورٹ پر پابندی ہے، جب گندم وافر ہے اور پابندی ہے تو چینی ایکسپورٹ کی اجازت کیوں؟ عاطف خان نے کہا کہ جب تک شوگر ملز کو ڈی ریگولرائز نہیں کریں گے مسئلہ حل نہیں ہوگا، اجازت دی جانی چاہیے کہ کوئی بھی شوگر مل لگا سکے، نئی شوگر ملز لگیں گی تو مقابلہ بڑھے گا اور قیمتیں کم ہوں گی۔
کنوینئرکمیٹی عاطف خان نے کہا کہ یہی لوگ پاور میں ہیں اپنی مرضی کے قوانین بناتے ہیں، شوگر ملوں نے یقین دہانی کرائی کہ قیمت 140 سے نہیں بڑھے گی، جب چینی کی قیمت بڑھ گئی تو شوگر ملز نے کہا مارکیٹ نے بڑھائی ہے، جب ریٹ شوگر ملز کے ہاتھ میں نہیں تھا تو وہ یقین دہانی کیسے کرا سکتی ہیں۔
ممبر ایف بی آر حامد عتیق نے کہا کہ چینی کی درآمد پر جی ایس ٹی کو ختم کیا گیا ہے، مقامی چینی پر 18 فیصد جی ایس ٹی وصول کی جا رہی ہے، رواں سال کی کاشت میں گنے کی 60 ملین ٹن پیداوار ہوئی، ہمارا اندازہ تھا کہ اتنے گنے سے 10 فیصد چینی نکلے گی، لیکن رواں سال کے گنے سے 6.9 فیصد چینی نکلی۔ اسامہ احمد میلا نے کہا کہ اس وقت گندم کی برآمد پر پابندی ہے لوگ رکھ کر بیٹھے ہیں۔
مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ ہمیں دیکھنا چاہیےکہ کیا چینی امپورٹ ایکسپورٹ پر بے ضابطگی ہوئی ہے، کیا امپورٹرز،ایکسپورٹر نے جان بوجھ کر بے ضابطگی کی یا غلطی سے ہوئی، عاطف خان نے کہا کہ امپورٹ کی جانے والی چینی کی لینڈڈ کاسٹ کیا پڑے گی۔
نمائندہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے کہا کہ چینی کی امپورٹ کے مختلف کنٹریکٹس ہیں، چینی کی لینڈڈ کاسٹ 555 ڈالر سے لے کر 586 ڈالر فی ٹن پڑ رہی ہے، امپورٹ کی جانے والی چینی کی اوسطا لینڈڈ کاسٹ 559 ڈالر فی ٹن بن رہی ہے، اس حساب سے چینی فی کلو 168 روپے 50 پیسے میں پڑے گی۔
عاطف خان نے کہا کہ مطلب چینی امپورٹ ہو کر بھی 200 روپے سے کم نہیں ملے گی، ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق نے کہا کہ ہمیں امپورٹ کا میکنزم تبدیل کرنا پڑے گا، اس وقت ہمیں چینی کی شپنگ کاسٹ 60 ڈالر پڑ رہی ہے، جب ہم انڈیا سے امپورٹ کرتے تھے تو شپنگ کاسٹ 10 ڈالر پڑتی تھی۔
حامد عتیق نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ امپورٹ کیلئے سمندری روٹس کی اجازت دیں، شوگر ڈیلرز بھی بہت طاقتور اور اثر و رسوخ رکھتے ہیں، اتنےطاقتور ڈیلرز بھی ہیں جو پانچ پانچ ملز کے مالک ہیں۔ کمیٹی نےشوگر ملز اور مالکان کی مکمل تفصیلات دوبارہ طلب کر لیں ۔






















