خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشوں اور آبی ریلوں میں صوبہ بھر میں اب تک 325 افراد جاں بحق اور 156 زخمی ہوئے ہیں۔ سیلابی ریلوں میں 336 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 106 مکمل منہدم ہوگئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع کو اب تک 89 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان بھجوایا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 21 بچے ،30 خواتین اور 274 مرد شامل ہیں جبکہ مختلف حادثات میں ایک سو چھپن افراد زخمی بھی ہوئے۔
سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر میں اب تک مجموعی طور پر 217 افراد جاں بحق ہوئے، سوات، بونیر ، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں مجموعی طور پر 336 گھروں کو نقصان پہنچا۔ جس میں 230 گھروں کو جزوی اور 106 گھر مکمل منہدم ہوئے۔ سیلابی ریلوں میں 157 مویشی بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایت پر متاثرہ اضلاع کو 89 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان کی فراہمی مکمل کر لی گئی ہے جبکہ صوبائی حکومت متاثرہ اضلاع کی ضلعی انتظامیہ کو امدادی فنڈ کی مد میں اسی کروڑ روپے جاری کئے جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے خیبرپختونخوا اور پنجاب میں 21 اگست تک شدید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، جس کی شدت 50 فیصد زیادہ ہوگی۔ شمالی علاقہ جات اور پوٹھوہارکے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ راولپنڈی، مری، جہلم، چکوال اور اٹک میں کلاؤڈ برسٹ کا خطرہ ہے۔ بلوچستان میں بھی سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔






















