خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبے کے مختلف اضلاع میں اب تک 323 افراد جاں بحق اور 156 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 273 مرد، 29 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 123 مرد، 23 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے 336 مکانات کو نقصان پہنچا ہے جن میں سے 106 گھر مکمل طور پر تباہ جبکہ 230 کو جزوی نقصان ہوا۔
سب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر ہے جہاں اب تک 209 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
دیگر متاثرہ اضلاع میں سوات، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام شامل ہیں۔
دوسری جانب پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ملک میں مون سون کے مزید تین نئے اسپیل داخل ہونے کو تیار ہیں جن کی شدت 50 فیصد زیادہ ہوگی۔
شمالی علاقے اور پوٹھوہار ریجن سب سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ راولپنڈی، مری، جہلم، چکوال اور اٹک میں کلاؤڈ برسٹ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ لاہور سمیت کئی شہروں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 17 سے 19 اگست کے دوران شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر متاثرہ اضلاع کو 89 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان پہنچا دیا گیا ہے۔
امدادی سامان میں ٹنٹس، میٹریس، بستر، کچن سیٹس، ترپال، چٹائیاں، مچھر دانیاں، جنریٹرز اور دیگر ضروری اشیاء شامل ہیں۔
صوبائی حکومت کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع کی ضلعی انتظامیہ کو 800 ملین روپے کے امدادی فنڈز جاری کیے گئے جبکہ ضلع بونیر کی انتظامیہ کو خصوصی طور پر 500 ملین روپے فراہم کیے گئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سنٹر مکمل طور پر فعال ہے اور ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے، موسمی صورتحال سے آگاہی یا معلومات کے لیے فری ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔






















