پاکستان کی معروف اداکارہ بشریٰ انصاری سماء نیوز کے پنجاب پروگرام’ پنجابی کڑیاں‘ کی مہمان بنی جس دوران انہوں نے اپنے اور اسماء عباس کے بچپن کے انتہائی دلچسپ لمحات فینز کے ساتھ شیئر کیے جبکہ زندگی کے اہم پہلووں سے پردہ بھی اٹھایا ۔
تفصیلات کے مطابق بشریٰ انصاری نے بتایا کہ مجھے بچپن سے گانے کا شوق تھا ، میں 9 ویں جماعت میں پڑھتی تھی تو اس وقت ماسٹر عنایت حسین گانے کیلئے میرے گھر آئے تھے لیکن میرے گھر والوں نے انہیں باہر سے انکار کر کے واپس بھیج دیا اور مجھے بتایا بھی نہیں لیکن کئی سالوں بعد جب میں بی اے میں پہنچی تو مجھے بتایا گیا تو میں خوشی سے جھوم اٹھی تو میری سنبل باجی اور والدہ کہنے لگی کہ ہم نے تمہیں پہلے اسی لیے نہیں بتایا کہ تم نے اس وقت بھی ایسے ہی خوش ہونا تھا لیکن ہم نے تمہیں جانے ہی نہیں دینا تھا ، پھر مجھے ماسٹر عبداللہ نے بھی پیشکش کی تھی ۔
مکمل پروگرام دیکھئے:
بشریٰ انصاری کا کہناتھا کہ میں فرسٹ ایئر میں تھی تو کتاب میں راجیش کھنہ کی تصویر رکھ کرلے گئی اور وہ ٹیچر نے دیکھ لی ، مجھے کلاس سے باہر نکال دیا۔ اداکارہ نے بتایا کہ مجھے میڈم نور جہاں کی بیٹی نے ان کی ساڑھی بھی دی تھی ، میں نے انہیں کہا کہ مجھے ان کی کوئی بھی ساڑھی دیدو، وہ کہنے لگیں کہ ہم نے ان کی ساڑھیاں آپس میں بانٹ لی ہیں ، میں نے کہا کہ کوئی بھی دیدو جو انہوں نے پہنی ہو ، پھر مجھے دو سے تین ساڑھیاں دیں، میں نے وہ کھولیں تو رونے لگ گئی، ایک ساڑھی دیکھی تو اس کے کنارے پر مٹی لگی ہوئی تھی میں نے کہا کہ پتا نہیں یہ کونسے سٹوڈیو کی مٹی ہے ، اس وقت کونسا گانا گایا ہوگا۔میں نے وہ مٹی صاف نہیں کی اور وہ ساڑھی لفافے میں ڈال کر سنبھالی ہوئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ میرا ایک فین تھا وہ کہنے لگا کہ آپ نے نور جہاں کی ساڑھی پہنی ہے تومیں نے کہا کہ ہاں پہنی تھی ، میں نے کہا کہ مجھے لتا منگیشکر کی ساڑھی ہی لے دے کوئی، تو وہ کہنے لگا میں لادوں گا، میں نے کہا کہ کوئی پرانی ہی لادیں ، لیکن لتا جی دنیا سے ہی رخصت ہو گئیں، میں نے کہا کہ امیتابھ بچن کی جراب ہی لے دیں پھر ، میرے لیئے ان کی ایک جراب بھی بہت ہے ، وہ مجھے کہنے لگاکہ بشریٰ باجی کیسی باتیں کر رہی ہیں آپ ۔






















