راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر لڑکی کے لرزہ خیز قتل کے کیس میں بڑی پیش رفت ہوگئی، دوران تفتیش سدرہ نامی لڑکی کو قتل کرنیوالے تین مرکزی ملزمان کی نشاندہی ہوگئی۔ پولیس کے مطابق لڑکی کو اس کے والد ، سسر اور چچا نے غیرت کے نام پر قتل کیا، واردات میں استعمال ہونیوالی اشیاء بھی برآمد کرلی گئیں۔ لڑکی کی میت قبرستان منتقل کرنےکی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی مل گئی۔
راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر سدرہ نامی لڑکی کو اس کے والد عرب گل، سسر صالح عرف سلیم اور چچا مانی گل نے قتل کیا، پولیس کو دوران تفتیش بڑا سراغ مل گیا۔ لڑکی کا سسر اس کا حقیقی چچا بھی ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق تینوں بھائیوں نے لڑکی کو مانی گل کے گھر میں منہ پر تکیہ رکھ کر مارا، ملزمان کی نشاندہی پر قتل میں استعمال ہونے والا تکیہ، بیڈ شیٹ اور غسل میں استعمال ہونیوالی اشیاء بھی برآمد کرلی گئیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جرگے کے فیصلے کے بعد برادری کی موجودگی میں سدرہ کو کمرے میں لے جاکر قتل کیا گیا، جرگہ ملزم عصمت اللہ کی بیٹھک میں اسی کی سربراہی میں ہوا تھا، لڑکی کے قتل اور منصوبہ بندی میں 14 مرد و خواتین شامل تھے، جن میں سے اب تک صرف 6 کو گرفتار کیا جاسکا ہے، باقی 8 تاحال مفرور ہیں۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کے انکشافات کے بعد میت کو غسل دینے والی خواتین کی گرفتاری کیلئے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔
دوسری جانب سدررہ کی میت کو قبرستان منتقل کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے۔ ملزمان لوڈر رکشہ میں میت قبرستان لے کر پہنچے، 10 افراد لاش رکشہ سے نکال کر تدفین کیلئے لے کر جاتے ہیں۔
تفتیشی ٹیم کی قانونی معاونت، شواہد کی جانچ پڑتال اور کیس کی پیروی کیلئے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کی سربراہی میں 4 رکنی لیگل ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے۔






















