کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ سے ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام جاں بحق اور ان کا بیٹا زخمی ہوگیا۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں نماز جنازہ کے دوران نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام کو قتل کردیا، فائرنگ میں ان کا بیٹا بھی زخمی ہوا۔
کراچی بار نے تصدیق کی ہے کہ ایڈووکیٹ شمس الاسلام کو 3 گولیاں لگیں، ان کے بیٹے خواجہ دانیال ایڈووکیٹ کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
جنرل سیکریٹری ای کیپ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ تاجر مزمل پراچہ کے جنازے میں ڈیفنس فیز 6 کے پاس پیش آیا۔
ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ عینی شاہد کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا، حملہ آور یہ کہتے ہوئے بھاگا کہ والد کا بدلہ لے لیا، جائے وقوعہ سے ملنے والے خول کا جائزہ لیں گے۔
ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی نے مزید کہا کہ خواجہ شمس الاسلام پر ماضی میں بھی حملہ ہوا تھا، گزشتہ حملوں کے پہلوؤں سے بھی واقعے کی تفتیش ہوگی۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ڈیفنس کراچی میں فائرنگ کے واقعے میں ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا، ایس ایس پی ساؤتھ سے ابتدائی کارروائی پر تفصیلات طلب کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس ٹیم کو حرکت میں لایا جائے، واقعے کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹ سے آگاہ کیا جائے۔






















