قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سیکیورٹی کے اجلاس میں شوگر ملز کی جانب سے چینی کی من مانی قیمتوں سے منافع کمانے کا تذکرہ، آئندہ اجلاس کیلئے معاملہ ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سیکیورٹی کا اجلاس سید حسین طارق کی زیر صدارت ہوا، شوگر ملز کی جانب سے چینی کی من مانی قیمتوں سے منافع کمانے کے معاملے کا تذکرہ ہوا۔
ممبر کمیٹی ذوالفقار علی نے کہا کہ قیمتیں بڑھانے سے شوگر انڈسٹری کو 300 ارب روپےکا فائدہ ہوا ہے، کسان اور صارفین مارے گئے، اسے آئندہ ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔
کمیٹی نے آئندہ اجلاس کیلئے معاملے کو ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
نمائندہ ایف بی آر نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ 23 تمباکو کمپنیوں میں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، اب پتہ چل سکے گا کتنا تمباکو مارکیٹ میں آرہا ہے، کتنی کاشت ہورہی ہے، جنرل سیلز ٹیکس سگریٹ پر ہے، تمباکو پر نہیں، سگریٹ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
ایم ڈی کراپس پاکستان کا کہنا ہے کہ پورے خطے پر نظر ڈالی جائے تو پالیسی کی سطح پر دنیا آگے نکل گئی ہے، ہمیں پالیسی بنانے کی سطح تک معاونت درکار ہے، دنیا ڈرون اور دیگر ٹیکنالوجی کے استعمال میں بہت آگے نکل گئی ہے۔






















