ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں تھانہ کرپا کی حدود میں خاتون کو زندہ جلانے کے کیس کی سماعت ہوئی جس دوران خاتون ثانیہ بی بی کا مرنے سے پہلے کا ویڈیو بیان سامنے آیا جس میں خاتون نے اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کی کہانی سنائی۔
تفصیلات کے مطابق ویڈیو بیان میں خاتون ثانیہ بی بی نے کہا کہ شام کو لڑائی ہوئی مجھے مارا گیا ، سسرنےگندی گندی گالیاں بھی دیں، میں باہر بھاگی تاکہ کوئی بچائے پیچھے سے شوہر بھی آ گیا، باہر اور لوگوں نے بھی دیکھا شوہر گھسیٹ کر دروازے کے اندر لایا، شوہر نے گھسیٹ کر پکڑا اور سسر نے اوپر پیٹرول پھینکا اور آگ لگائی، کمرے کے 2 دروازے تھے آگ کے بعد سسر باہر چلا گیا، شوہر دوسرے دروازے سے نکلا مجھے آگ لگی تھی میں بھی پیچھےبھاگی، میں چیختی چلاتی رہی کافی دیر بعد مجھ پر پانی پھینکا گیا، 2 گھنٹے میں وہی پڑی رہی کسی نے ہاتھ نہیں لگایا کوئی اسپتال لیکر نہیں گیا۔
خاتون کا ویڈیو بیان میں کہناتھا کہ 2 گھنٹےبعد اسپتال لیکر آئے راستے میں مارتے،ڈراتے رہے کہ تم سے بچے لے لیں گے، مجھے راستے میں کہا تم کہنا سلنڈر سے جلی ہوں، میرے کانوں میں جو زیور تھا وہ بھی اتار لیا گیا، اسپتال میں بھی لاکر مجھے پانی نہیں دیا گیا ، ڈاکٹر نے کہا تو پانی دیا گیا، اسپتال میں بھی ڈراتے رہے کہ بھائیوں کو بتایا تو تمہیں اور بچے کو نقصان پہنچائیں گے، میرا بچہ بھی انہی کے پاس ہے میری یہ حالت سسر اور خاوند کی وجہ سے ہے۔
خاتون کے سسر کی ضمانت بعد از گرفتاری آج عدالت نے مسترد کردی تھی ، جاں بحق ہونے والی خاتون کا سسر اور شوہر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔






















