وزیر خزانہ محمد اورنگزیب دو طرفہ تجارتی معاہدے کیلئے امریکہ کے دورے پر پہنچ گئے ہیں اور وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات میں بریک تھرو متوقع ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ امریکی حکام کے ساتھ دوطرفہ تجارتی معاہدے کے لیے سرگرم ہیں، معاہدے کیلئے اگست کی ڈیڈلائن سے قبل واشنگٹن کے مطالبات پر بات چیت کی گئی ، امریکی حکام نے پاکستان پر ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں میں کمی کرنے پر زور دیا ہے ، پاکستان اور امریکا کے درمیان مذاکرات میں بریک تھرو متوقع ہے ۔ مذاکرات کے حوالے سے واشنگٹن سے اعلامیہ جاری ہونے کا امکان ہے ۔
بلومبرگ کا کہناہے کہ اس سے پہلے پاکستانی وفد کو امریکا کی جانب سے مفصل فہرست فراہم کی گئی تھی، پاکستان پر تجارتی معاہدے کی شرائط پوری کرنے پر زور دیا گیا، پاکستانی وزیر خزانہ مذاکرات میں حوصلہ افزا پیش رفت کیلئے پرامید ہیں، پاکستان امریکا کو مطمئن کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس کا مقصد باہمی عائد کردہ ٹیرف میں ریلیف حاصل کرنا ہے، پاکستان جولائی کے اوائل میں معاہدہ مکمل کرنے کی توقع رکھتا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ پاک امریکا تجارتی مذاکرات کی رفتار توقع سے سست رہی، اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں، یہ بہتر تعلقات ایک طویل سفارتی سرد مہری کے بعد رونما ہوئے ہیں، گزشتہ ماہ امریکی صدر نے پاکستانی آرمی چیف کا وائٹ ہاؤس میں غیر معمولی خیرمقدم کیا، اس کے بعد پاکستان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کی۔
پاکستان اس وقت کرپٹو انڈسٹری کے لیے نرم رویہ اپنا رہا ہے، پاکستان نے اپریل میں ٹرمپ خاندان کی ورلڈ لبرٹی فنانشل کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے، آرمی چیف کے دورے کے بعد تجارتی مذاکرات میں حوصلہ افزا پیش رفت ہوئی، پاکستان کا امریکا کے ساتھ تجارتی خسارہ تقریباً 3 ارب ڈالر ہے، پاکستان 29 فیصد کے ٹیرف سے چھوٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، پاکستان جنوبی ایشیا کا چین کے بعد امریکی کپاس کا دوسرا سب سے بڑا خریدار ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ پاکستان نے امریکا سے کپاس اور سویابین کی درآمدات بڑھانے کی پیشکش بھی کی ہے، امریکا پاکستان کی برآمدات کے لیے سب سے بڑی منڈی ہے۔






















