وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہاہے کہ حکومت نے افغان پی او آر کارڈز ہولڈرز کو توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیاہے ، پاکستان سے اب نکالے گئے افغانیوں کو بلیک لسٹ کیا جائے گا۔
محسن نقوی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی کی بھرتیاں پہلے جیسے ہی ہوں گی، قبائلی افراد کو بھرتی کیا جائے گا، ایف ایٹ پل میں کنسٹرکشن اسٹرکچر میں کوئی مسئلہ نہیں ہوا، اردوان فلائی اوور کے قریب سوئی گیس والوں نے گیس پائپ لائن ڈالی، گیس پائپ لائن کی کھدائی کی وجہ سے روڈ بیٹھ گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں گرین ایریا کو بڑھانے کے لئے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں، گرین ایریا نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں بھی اسموگ کے خطرات ہیں، اسلام آباد کے گرین بیلٹ پر بنے تھانوں کیلئے زمینیں خرید لی گئیں ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ ایران میں 40 ہزار زائرین غائب ہونے کا فگر ٹھیک نہیں ہے، ایران نے پہلے 10 دنوں میں تین لاکھ افغانیوں کو نکالا، ۔
وزارت داخلہ میں حاضر سروس پاک فوج کے افسران لانے کے معاملے پر محسن نقوی نے کہا کہ رینجرز، ایف سی ، جی بی سکاوٹس سمیت 8 محکموں کے معاملات چلانےکیلئے فوجی افسر ہونا چاہیے، ابھی تک ریٹائرڈ یا حاضر سروس افسرلانے کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کو ایس ایچ او کنٹرول کرنے والی بات اصطلاحا کہی تھی، پاکستان اور بھارت کے مابین بیک ڈور ڈپلومیسی شروع نہیں ہوئی۔






















