قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے لاپتہ افراد کے معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کردیا۔یہ بھی واضح کردیا کہ شہریوں کے بنیادی حقوق پر عدلیہ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
اسلام آباد میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرِ صدارت اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے لاپتہ افراد کے معاملے کو آئینی اور انسانی حقوق کے تناظر میں سنجیدگی سے لینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق تجارتی مقدمات کے جلد از جلد حل کے لیے کمرشل لیٹیگیشن کوریڈور کے قیام کی منظوری دے دی گئی ہے، مالیاتی اور ٹیکس سے متعلق آئینی درخواستیں ہائی کورٹس میں ڈویژن بینچز کے ذریعے سنی جائیں گی۔
فوجداری مقدمات کا التواء کم کرنے کے لیے ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس کے لیے فریم ورک کی منظوری بھی دی۔ ضلعی عدلیہ میں معیار بہتر بنانے کیلئے جسٹس ریٹائرڈ رحمت حسین کی سربراہی میں کمیٹی بھی قائم کر دی گئی۔
اجلاس میں تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹس، ایڈیشنل اٹارنی جنرل، اور دیگر اعلیٰ عدالتی حکام نے شرکت کی۔






















