قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس کے دوران وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی اور رکن کمیٹی عمر ایوب کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جبکہ قائم مقام چیئرمین کمیٹی جواد حنیف اور عمر ایوب کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق تلخ جملوں کا تبادلہ بجٹ پر اعداد و شمار مانگنے کی وجہ سے ہوا، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ آپ آرٹی ایس والے ہیں، رکن کمیٹی عمر ایوب نے جواب دیا آپ فارم 47 والے ہیں ، دونوں رہنماوں کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی ، بلال اظہر نے کہا آپ لوگوں نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیاتھا، قائم مقام چیئرمین کمیٹی نے عمر ایوب کو کہا کہ آپ اپنا لہجہ دھیما رکھیں ، عمر ایوب نے جواب دیا کہ میرا لہجہ بالکل نارمل ہے ۔ جواد حنیف نے کہا کہ آپ کو یہاں اس طرح بولنے کی اجازت نہیں دے سکتا، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ آپ معیشت پھلتے پھولتے نہیں دیکھ سکتے۔
قائمہ کمیٹی اجلاس میں صورتحال کومد نظر رکھتے ہوئے 10 منٹ کا وقفہ بھی کیاگیا۔






















