مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں برطانیہ نے خطے میں اپنے فضائی اثاثوں کو مزید مضبوط کرنے کا اعلان کیا ہے، تاہم ساتھ ہی فریقین سے فوری طور پر تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر جی 7 سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے کینیڈا روانہ ہوئے ہیں اور روانگی سے قبل صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ آیا برطانیہ اس بار اسرائیل کو فوجی معاونت فراہم کرے گا، جیسا کہ ماضی میں ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو روکنے میں کیا گیا تھا ؟۔
برطانوی وزیراعظم نے اس سوال کا ہاں یا نہیں میں جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ آپریشنل نوعیت کے فیصلے ہوتے ہیں اور موجودہ صورتحال مسلسل بدل رہی ہے، لہٰذا میں تفصیلات میں نہیں جا سکتا۔
انہوں نے یہ واضح کیا کہ برطانیہ مشرق وسطیٰ میں اپنے موجودہ اثاثوں کو تقویت دینے کے لیے فضائی اثاثے منتقل کر رہا ہے، اس میں تیز رفتار جنگی طیاروں اور ایندھن بھرنے والے طیاروں کو ایئر بیسز پر تعینات کیا جا رہا ہے جو خطے میں "ہنگامی امداد" کے لیے تیار ہوں گے۔





















