وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قبائلی عمائدین بھارتی سرپرستی میں چلنے والے فتنہ خوارج کے خلاف متحد رہیں اور خوارج کے مذموم عزائم کو بے نقاب کیں۔
منگل کے روز خیبرپختونخوا جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جرگے میں شرکت میرے لیےعزت کی بات ہے اور ہم سب بڑے غور سے آپ کی باتیں سننے کیلئے آئے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ایک عظیم اور پاکستان کا خوبصورت صوبہ ہے جس کے عوام دلیر،غیور اور غیرت مند لوگ ہیں، یہاں کے عوام نے ہمیشہ پاکستان کا دفاع کیا اور جب بھی پاکستان کی بات آئی انہوں نے قومی پرچم بلند کیا، خیبرپختونخوا کے عوام کی قربانیاں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس ہوا تو اس کے بعد سنجیدگی کے ساتھ اہم فیصلے لیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا این ایف سی ایوارڈ کو 15 سال ہوگئے ، نظرثانی ہونی چاہیے جس پر ایوارڈ سے متعلق کمیٹی بنانے کی ہدایت کر دی تھی اور وزیراعلیٰ نے بتایا صوبے کی نمائندگی کیلئے نام بھیج دیئے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں خیبرپختونخوا صوبہ فرنٹ لائن پر ہے، مختلف ادوار میں خیبرپختونخوا کو 700 ارب سے زائد فنڈز دیئے گئے جبکہ اُس دوران بلوچستان میں بھی دہشتگردی کے واقعات ہوتے رہے، کے پی سے متعلق معاملات کیلئے کمیٹی بنادوں گا اور فوراً بیٹھ جائیں گے، خیبرپختونخوا کے معاملات کو سنجیدگی سے دیکھیں گے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے معاملات کو آگے لے کر چلیں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے ساتھ پاکستان کی جنگ میں عوام کی دعائیں شامل تھیں، قوم نے افواج پاکستان اور ملکی سلامتی کیلئے دعائیں کیں، رات ڈھائی بجے فیلڈ مارشل نے مجھے بتایا بھارت نے حملہ کر دیا ہے اور ان کی قیادت میں افواج پاکستان دشمن کو سبق سکھایا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جس طرح جنگ میں اللہ نے عظیم فتح عطا کی ہے اسی طرح معاشی میدان میں بھی فتح دے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حال ہی میں 4 ممالک کا دورہ کیا اور اُن کے چہروں پر پاکستان فتح کی خوشی عیاں تھی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا خطاب
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بزدل دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور بانی پی ٹی آئی نے دشمن کے خلاف قوم کو متحد کر کے ایک لیڈر ہونے کا ثبوت دیا۔
وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ ملکی دفاع اور سا لمیت کے لیے ہم ایک ہیں اور سیاسی اختلافاف کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد کا ثبوت دیا۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے جبکہ دہشت گردی سے متاثر ضم قبائلی اضلاع کے لیے خطیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ڈرون حملے بند کئے جائیں، ان سے بے گناہ لوگوں کا نقصان ہوتا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ صوبے کو منتقل کرنے کا اعلان کیا جائے اور وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے تمام بقایاجات ادا کرے۔
انہوں نے یہ مطالبہ کیا کہ ضم اضلاع میں تنازعات کے پائیدار حل کے لیے جرگہ سسٹم بحال کیا جائے اور پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں خیبر پختونخوا کو شامل کیا جائے۔
اعلامیہ
وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورہ پشاور کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے وفاقی وزرا اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ پشاور کا دورہ کیا جہاں گورنر فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ان کا استقبال کیا۔
اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے گرینڈ جرگہ سے خطاب کیا جس میں قربانیوں پر خیبرپختونخوا کے عوام کو خراج تحسین پیش کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیر اعظم کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ کے پی کے عوام کی جرات اور عزم ہماری قومی تاریخ کا حصہ ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قبائلی عمائدین بھارتی سرپرستی میں چلنے والے فتنہ خوارج کے خلاف متحد رہیں اور خوارج کے مذموم عزائم کو بے نقاب کیں۔
وزیر اعظم نے امن و استحکام کیلئے سیکیورٹی فورسز کی خدمات کی بھی تعریف اور پاک فوج، ایف سی، پولیس اور دیگر اداروں کی خدمات اور قربانیوں کو سراہا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں امن ہر قیمت پر قائم رکھا جائے گا۔
وزیراعظم نے افغانستان کے ساتھ تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات اور تعاون اہم ہے ، افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔
شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کو قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے نوجوان امن، ترقی اور قومی یکجہتی کے لیے مثبت کردار ادا کریں۔
وزیراعظم نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور شہدا کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔






















