تہران میں منعقدہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے دو روزہ وزارتی اجلاس میں پاکستان سمیت ترکیہ، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان، قازقستان، ایران، آذربائیجان، کرغزستان اور افغانستان سے وزراء اور مندوبین نے شرکت کی۔
پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے کی، جنہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "خطے میں معاشی نمو اور باہمی استحکام کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے ہوں گے"۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ ای سی او کے رکن ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات پاکستان کی ترجیح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کوریڈور اور علاقائی رابطوں میں پاکستان پیش پیش ہے، پاکستان نے ریل اینڈ روڈ کوریڈورز کو ای سی او نیٹ ورک سے منسلک کیا ، جن میں یورو -ایشین ٹرانسپورٹ لنکس اور ایشین ہائی وے شامل ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان روڈ انفراسٹرکچر پر سی پیک سے بڑھ کر اقدامات کر رہا ہے، شمالی بارڈر خنجراب سے گوادر اور کراچی کی بندر گاہیں منسلک کی ہیں، پاکستان میں روڈ نیٹ ورک کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے، پاکستان سٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے اور دیگر ممالک سے تعاون کے خواہاں ہیں ، اگست 2024 سے پاکستان 126ممالک کیلئے ویزہ فری ملک ہے۔
عبدالعلیم خان کا کہناتھا کہ انہوں نے کہا کہ اب تک بزنس کمیونٹی اور سیاحوں کو 20ہزار سے زائد ویزے جاری ہوئے، مشکلات کو مواقع میں تبدیل کرنے پر یقین رکھتے ہیں ، پاکستان ای سی او کے دیگر رکن ممالک کے تجربات سے مستفید ہو گا۔






















