اسرائیل کے وزیر ثقافت امیچائی الیاہو نے غزہ پر ایٹم بم گرانے کی دھمکی دے دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر امیچائی الیاہو نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ غزہ پر ایٹم بم گرانے پر غور کیا جاسکتا ہے اور غزہ سے فلسطینیوں کو نکال کر وہاں اسرائیلیوں کو آباد کرنا چاہیے۔
اپنے انٹرویو میں اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو صحرا سینا یا آئرلیںڈ بھیج دیا جائے اور فلسطین کا پرچم اٹھانے والوں کا اس زمین پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
حماس کا ردعمل
اسرائیلی وزیر کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے حماس کا کہنا تھا کہ الیاہو کا بیان نیتن یاہو حکومت کی بے مثال دہشت گردی کی عکاسی کرتا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کا دعویٰ
ٹائمز آف اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے وزیر ثقافت کے اس بیان کے بعد ان کی جنگی کابینہ سے رکنیت معطل کر دی ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق امیچائی الیاہو اب اسرائیل کی جنگی کابینہ کا حصہ نہیں رہے اور وزیر اعظم نیتن یاہو نے ان کے بیان کے بعد ان کی رکنیت کو معظل کر دیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم آفس
اسرائیلی وزیر اعظم آفس کی جانب سے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ امیچائی الیاہو کا بیان حقیقت سے الگ ہے،اسرائیل اور اسرائیلی ڈیفنس فورسز ( آئی ڈی ایف ) بین الاقوامی قوانین کے مطابق کام کر رہے ہیں اور جنگ کو اپنی فتح تک جاری رکھیں گے۔
Prime Minister Benjamin Netanyahu:
— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) November 5, 2023
Minister Amihai Eliyahu's statements are not based in reality. Israel and the IDF are operating in accordance with the highest standards of international law to avoid harming innocents. We will continue to do so until our victory.
مزید 38 فلسطینی شہید
اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے ہفتے کی رات غزہ پر بمباری جاری رکھی اور غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے میں حملے تیز کر دیے ہیں، تازہ ترین حملوں میں کئی رہائشی مکانات بھی تباہ ہو گئے۔
فلسطینی حکام کے مطابق ہفتے کی رات غزہ کے مغازی کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مزید 38 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 9,400 سے تجاوز کر چکی ہے۔
امریکا
امریکا نے کہا ہے کہ وہ انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے سرگرم عمل ہیں۔