لاہور میں اسموگ کا باعث بننے والی چودہ فیکٹریوں کو سیل کردیا گیا۔ اینٹی اسموگ اسپرے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
رپورٹس کے مطابق لاہور میں اسموگ پر قابو پانے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ماحولیات کی کارروائیاں جاری ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے سترہ مقامات سے ملبہ ہٹایا اور پندرہ مقدمات درج کرلیے۔ شہر کے کئی علاقوں میں اینٹی اسموگ اسپرے کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:۔ لاہور میں سموگ کا راج،ایس وی پیز کی کیخلاف ورزی پر سخت کارروائی کا حکم
دوسری جانب محکمہ ماحولیات نے رات گئے اسموگ کا باعث بننے والی چودہ فیکٹریوں کو سیل کردیا۔ پانچ فیکٹرویوں کو نوٹس دیا گیا جب کہ دس کیخلاف مقدمات درج کرلیےگئے ہیں چیکنگ کے دوران دس ہزار کلوکاربن پاوڈر برآمد کرکے ضائع کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:۔ لاہور میں ایئرکوالٹی انڈیکس کی شرح 4 سو سے تجاوز کرگئی
خیال رہے کہ لاہور میں سموگ نے پنجے گاڑھ لیئے ہیں ایئرکوالٹی انڈیکس تین سو تک عبور کر گیا تھاوزیرماحولیات نےبڑھتی سموگ کے خطرات کے پیش نظر عرصہ دراز سے خراب دس ایئر مانیٹرنگ سینسرز کو فعال بنانے کے لئے جلد اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:۔ ماحولیاتی آلودگی میں لاہور دوسرے نمبر پرآگیا
لاہو آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آیا تھالاہور کاعلاقہ ڈیفنس تین سونو ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ آلودہ ترین علاقہ قرار دیا گیا تھا اکتوبر کےاختتام اور نومبرکےآغازکےساتھ سموگ میں شدت آنےکاامکان تھا۔
یہ بھی پڑھیں:۔اکتوبر شروع ہوتے ہی لاہور کے دروازے پر آلودگی نے دستک دیدی
نگران صوبائی وزیر ماحولیات کا کہا تھا کہ سموگ کے تدارک کے لئے ماحولیات، ٹریفک پولیس اور ٹرانسپورٹ کے محکموں کو مل کر آگاہی مہم چلائیں گے۔ فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لئے زگ زیگ ایس او پیزکی خلاف ورزی پر بھٹہ خشت کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔ اجلاس میں فصلوں کی باقیات اور کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے والوں کیخلاف موثر کارروائیاں کرتے ہوئے دفع 144 لگانے پرغورکیاگیا تھا۔