فیصل آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ 9 مئی کے 224 ملزمان کا چالان جمع کروا دیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق حساس ادارے پر حملہ کرنےوالے 115، غلام محمدآباد میں پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنےوالے 35، سابق وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کے گھر پر حملے کرنےوالے63 جبکہ پولیس وین کو آگ لگانے والے 11 ملزمان کے چالان عدالت میں پیش کئے گئے ہیں تمام چالان جے آئی ٹی اور پراسیکیوشن آفسران کی جانب سے سکروٹنی کے بعد عدالت میں جمع کروائے گئے۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی، ایس ایس اسیپشل برانج اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن کے چالانوں پر دستخط نہ ہونے پر تبادلے کر دئیے گئے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کی پیشی پر نیب ٹیم نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے بائیو میٹرک کے دوران چیئرمین تحریک انصاف کو گرفتار کیا۔ نیب کے گرفتار کرنے پر عمران خان کے حق میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے جس پر کارکنا ن و عہدے داران نے ریاستی حساس تنصیبات پر حملہ کیا۔ لاہور راولپنڈی پشاور سرگودھا اور فیصل آباد میں احتجاجی مظاہروں میں کارکنان مشتعل ہوگئے۔
ریاستی حساس تنصیبات پر اور آرمی ہیڈ کواٹر پر بھی حملے کئے گئے۔ عمران خان کی گرفتاری رہائی میں بدلنے کے بعد ریاست کی طرف سے حملہ آواروں پر مقدمات بننا شروع ہوگئے اور ملک بھر میں جہاں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریاستی حساس تنصیبات پر حملے کئے گئے ان شہروں میں ایف آئی آرز درج کی گئیں اور مقدمات بنائے گئے کئی لوگوں کے مقدمات ملٹری ٹرائل کے تحت ہو رہے ہیں اور کئی لوگوں کے مقدمات سول عدالتیں دیکھ رہی ہیں۔