لیبیا میں سمندری طوفان ڈینیئل نے ہر طرف تباہی مچادی، درنہ شہر کا 25 فیصد حصہ تباہ ہوگیا، حکام کے مطابق اموات 3 ہزار سے تجاوز کر گئیں جبکہ 5 ہزار افراد لاپتہ ہیں۔
لیبیا میں گزشتہ آنے والے سمندری طوفان نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، رپورٹ کے مطاق درنہ شہر کا 25 فیصد حصہ تباہ ہوگیا، کثیر منزلہ عمارتیں بھی زمین بوس ہوگئیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق محکمہ صحت کے حکام نے طوفان سے 3 ہزار سے زائد اموات اور 5 ہزار سے زائد کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔
لیبیا حکومت نے درنہ، شحات، بیضا اور قرب و جوار کے علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔
ہلال احمر لیبیا کے مطابق ہلاکتیں سیلابی ریلوں اور مکانات گرنے کی وجہ سے ہوئیں، آفت زدہ علاقوں میں کم و بیش 7 ہزار خاندان محصور ہیں جن تک امدادی ادارے اب تک نہیں پہنچ سکے۔
عرب میڈیا کے مطابق لیبیائی وزیر نے طوفان سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے درنہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہر طرف تباہی ہے، جگہ جگہ لاشیں پڑی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ درنہ شہر کا 25 فیصد سے حصہ غائب ہوچکا ہے، بہت سی عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں۔
لیبیائی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلوں کی شدت کی وجہ سے آفت زدہ علاقوں میں تین ڈیم ٹوٹ چکے ہیں، 12، 12 منزلہ عمارتیں منہدم ہوچکی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سمندری طوفان مصر کے ساحلوں س ٹکرا رہا ہے تاہم اس کی شدت میں کمی آچکی ہے، مرسی، مطروح اور اسکندریہ شہر طوفان سے متاثر ہیں، ڈینیئل طوفان کی وجہ سے ساحلی علاقوں میں تیز ہوا، دھند اور گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں۔
مصری محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صعید اور قاہرہ گرد آلود تیز ہواؤں کی زد میں ہیں، بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارش کی توقع ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل مراکش میں خوفناک زلزلے نے تباہی مچائی تھی، جس میں تقریباً 3 ہزار افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔