اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا، جسے بعد ازاں کل دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے متعدد اہم بلز اور آرڈیننس پیش کیے گئے جن پر ایوان میں بحث و مباحثہ دیکھنے میں آیا۔
اجلاس کے دوران کیپٹو پاور پلانٹس لیوی آرڈیننس 2025 ایوان میں پیش کیا گیا، جس پر پیپلز پارٹی کے چیف وہپ نوید قمر نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "حکومت روایتی قانون سازی کے بجائے آرڈیننس پر انحصار کر رہی ہے۔"
مزید برآں، پیٹرولیم ترمیمی بل 2025 بھی قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، جسے تفصیلی جائزے کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل 2025 بھی ایوان میں پیش کیا، ۔ اس کے علاوہ سینیٹ سے منظور شدہ خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی ترمیمی بل 2025 بھی پیش کیا گیا، جسے قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
اجلاس کے دوران پاکستان شہریت ترمیمی بل 2024، پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی بل 2024 اور عطائے شہریت ترمیمی بل 2024 پر قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹس بھی ایوان میں پیش کی گئیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس کل دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا






















