امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے صحافی نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیزفائر امریکی ثالثی کی بدولت ممکن ہوا اور امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے جنگ بندی کے مذاکرات کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو فون کیا۔
سی این این کے مطابق جمعہ کی صبح امریکی حکام کو ایک خطرناک انٹیلی جنس معلومات موصول ہوئیں جس کی حساسیت کے باعث تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں اور ان معلومات کی وجہ سے پاک، بھارت کشیدگی کے خاتمے کی فوری کوششیں شروع کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق جے ڈی وینس نے مودی سے گفتگو میں خبردار کیا کہ اگر کشیدگی جاری رہی تو ہفتے کے روز اس میں خطرناک اضافہ ہو سکتا ہے۔
وینس نے مودی پر پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھایا اور کہا کہ کشیدگی کے خاتمے کے لیے متبادل راستہ اختیار کیا جائے۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ بھی رات بھر پاکستانی اور بھارتی حکام سے رابطے میں رہے۔
سی این این صحافی کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کا سیزفائر کے مسودے کی تیاری میں کوئی کردار نہیں تھا لیکن اس نے دونوں فریقین کو جنگ بندی پر راضی کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
بھارت کے حملے اور پاکستان کا جواب
یاد رہے کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت کی جانب سے پاکستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں پر حملے کیے گئے جس پر جوابی کارروائی میں پاکستان نے بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے۔
پاکستان کی جانب سے متعدد بار تنبیہ کے باوجود بھارتی جارحیت میں اضافہ دیکھنے میں آیا جس میں ڈرون حملوں کے بعد میزائلوں کے ذریعے پاکستانی ایئر بیسز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
صورتحال کے تناظر میں پاکستان نے 10 مئی کی صبح ’ آپریشن بنیان مرصوص ‘ کا آغاز کیا اور فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فضائی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
پاکستان نے فتح-1 میزائل سسٹم کے ذریعے بھارت کے متعدد اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
پاکستانی افواج نے ادھم پور، آدھم پور اور پٹھان کوٹ سمیت کئی اہم ایئر بیسز کو تباہ کر دیا۔
آدم پور میں پاک فضائیہ نے جے ایف-17 تھنڈر طیارے سے داغے گئے ہائپر سونک میزائل کے ذریعے بھارتی ایئر بیس پر نصب 1.5 ارب ڈالر مالیت کا ایس-400 ایئر ڈیفنس سسٹم بھی تباہ کیا۔
اس کے ساتھ ساتھ بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں بجلی فراہم کرنے والی ایک بڑی کمپنی پر سائبر حملہ کر کے پورے نظام کو مفلوج کر دیا گیا جبکہ بھارت کے ملٹری سیٹلائٹ کو بھی جام کر دیا گیا۔
مزید برآں، پاکستانی ڈرونز نے بھارتی ریاست گجرات کی فضاؤں میں کئی گھنٹوں تک پرواز کر کے اپنی برتری کا مظاہرہ کیا۔
بھٹنڈا ایئر فیلڈ کو بھی پاکستانی کارروائی میں شدید نقصان پہنچایا گیا جس سے بھارت کی دفاعی صلاحیت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔






















