مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں گزشتہ ہفتے سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں تین دن کے اندر بھارت سے نکل جانے کا حکم دیا تھا اور اب تقریباً تمام پاکستانی بھارت سے نکل چکے ہیں لیکن سیما حیدر کو تاحال نہیں نکالا گیا۔
بھارتی ویب سائٹ ’’نیوز 18‘‘ کے مطابق بھارت کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش سے تقریباً تمام پاکستانی واپس چلے گئے جبکہ دیگر ریاستوں میں بھی مقیم زیادہ تر پاکستانی اپنے ملک لوٹ گئے لیکن سیما حیدر کو نہیں نکالا گیا۔
یہاں تک پاکستانی مردوں سے شادیاں کرنیوالی بھارتی خواتین کے بچوں کو بھی بھارت سے نکالا گیا جبکہ بھارتی مردوں سے شادی کرنیوالی پاکستانی خواتین کو بھی بھارت میں رہنے نہیں دیا گیا۔
ایسی صورتحال میں صرف سیما حیدر کو ہی خصوصی رعایت دی گئی جس پر خود بھارتی بھی حیران و پریشان ہیں، تاہم انہیں رعایت دینے کی چند اہم ممکنہ وجوہات بھی سامنے آگئیں۔
سیما حیدر نے بھارتی شہریت کیلئے بھارتی صدر کو درخواست دے رکھی ہے جبکہ انہوں نے بھارتی شہریت کیلئے عدالت سے بھی رجوع کر رکھا ہے اور ان کی دونوں درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا، جس وجہ سے انہیں وہاں سے نہیں نکالا جا سکتا۔
ممکنہ وجوہات میں یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ سیما حیدر نے چونکہ بھارتی ہندو لڑکے سے ہندو رسومات کے تحت شادی کی اور انہوں نے ہندو مذہب کو بھی اپنایا جس وجہ سے انہیں رعایت دی گئی۔
تاہم سیما حیدر کو ملنے والی رعایت پر اترپردیش کی حکومت سمیت بھارت کی مرکزی حکومت کا تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا اور نہ ہی سیما حیدر نے میڈیا کے سامنے آکر خود کو ملنے والی رعایت سے متعلق کچھ بتایا ہے۔
پاکستانی شہری سیما حیدر 2023ء میں نیپال کے راستے بھارت پہنچی تھیں، جہاں انہوں نے سچن نامی اترپردیش کے نوجوان سے ہندو رسومات کے تحت شادی رچالی تھی اور ان کے ہاں رواں برس ایک بچی کی پیدائش بھی ہوئی تھی۔
سیما حیدر کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے اور ان کا پب جی گیم کھیلنے کے دوران بھارتی لڑکے سے رابطہ ہوا تھا جو بعد میں عشق میں تبدیل ہوا اور سیما حیدر کراچی سے بھارت جاپہنچیں۔
سیما حیدر پاکستان میں شادی شدہ تھیں اور ان کے شوہر غلام حیدر روزگار کے سلسلے میں سعودی عرب میں ہوتے تھے، ان کے 4 بچے بھی تھے اور سیما حیدر اپنے بچوں کو بھی بھارت ساتھ لے گئی تھیں۔
پہلگام واقعے کے بعد سیما حیدر کو بھی ملک بدر کیے جانے کا امکان تھا لیکن اب تک انہیں نہیں نکالا گیا۔