مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے مبینہ فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے ملوث ہونے کے دستاویزی ثبوت سامنے آگئے ہیں۔
کشمیری تنظیم 'دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف)' کی جانب سے جاری کردہ مبینہ خفیہ دستاویزات میں 'را' کے اس آپریشن کی مکمل منصوبہ بندی کا انکشاف کیا گیا ہے۔
لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق ضلع اننت ناگ میں ایک آپریشن کی منصوبہ بندی کی گئی جس کے تحت میڈیا کو 36 سے 48 گھنٹے قبل متحرک کیا جائے گا اور سیاحوں کی آمدورفت کی نگرانی کے بہانے فیلڈ آپریٹرز تعینات کیے جائیں گے۔
دستاویزات میں کہا گیا کہ حملے کے 2 سے 4 گھنٹوں کے اندر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے گواہوں کے بیانات جمع کیے جائیں گے دھندلی ویڈیوز سے تصاویر دوبارہ تیار کی جائیں گی اور 200 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے غلط معلومات پھیلانے کی مہم چلائی جائے گی۔
ویب سائٹ پر شائع کردہ دستاویزات کے مطابق اس آپریشن کا مقصد پاکستان پر الزامات عائد کرنا اور بحث کو کشمیر سے ہٹا کر عالمی اسلامی سازشوں کی طرف موڑنا ہے۔
مزید یہ کہ آپریشن کو امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی سفارتی موجودگی کے دوران انجام دینے کی منصوبہ بندی کی گئی تاکہ اسے زیادہ اثر انگیز بنایا جا سکے۔
دستاویزات میں شوپیاں میں متبادل نظام کے فعال ہونے کا بھی ذکر ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت ان مبینہ دستاویزات کے لیک ہونے کی تحقیقات کر رہی ہے تاہم، لیک ہونے والی دستاویزات پر کسی کے دستخط موجود نہیں ہیں۔