پاکستان کی جانب سے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود بند کرنے کے فیصلے نے بھارتی ایوی ایشن انڈسٹری کو شدید متاثر کیا ہے جس سے بھارتی ایئرلائنز کو روزانہ کروڑوں روپے کا مالی نقصان ہو رہا ہے۔
پاکستان کی فضائی حدود مغربی سمت (یورپ، شمالی امریکہ، مشرق وسطیٰ، اور وسطی ایشیا) جانے والی بھارتی پروازوں کے لیے اہم راستہ ہے اور اس بندش سے ہفتہ وار تقریباً 800 بھارتی پروازیں متاثر ہوئی ہیں جن میں ایئر انڈیا، انڈیگو، اسپائس جیٹ، آکاسا ایئر، اور ایئر انڈیا ایکسپریس کی پروازیں شامل ہیں۔
پروازوں کو اب بحیرہ عرب کے راستے لمبے متبادل روٹس اختیار کرنے پڑ رہے ہیں جس سے پرواز کا دورانیہ 15 منٹ سے لے کر 2.5 گھنٹے تک بڑھ گیا ہے۔
اس سے ایندھن کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے اور کئی پروازوں کو یورپی شہروں جیسے ویانا اور کوپن ہیگن میں ایندھن بھرنے کے لیے رکنا پڑ رہا ہے۔
بھارتی سول ایوی ایشن وزیر کے رام موہن نائیڈو نے ایئرلائنز کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا اور انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ بندش بھارتی ایئرلائنز کے لیے آپریشنل اور مالی چیلنجز کا باعث بن رہی ہے۔
تاہم، ذرائع کے مطابق نائیڈو نے ایئرلائنز کو فوری مالی امداد فراہم کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ فیصلہ کرنے سے قبل طویل مدتی اثرات اور متبادل روٹس کا جائزہ لینا ضروری ہے۔
نائیڈو نے متبادل روٹس کے طور پر چین کے راستے شمالی روٹ کا ذکر کیا لیکن اسے ہمالیہ کی بلند چوٹیوں اور تکنیکی چیلنجز کی وجہ سے غیر عملی قرار دیا۔