نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارت کو دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ ہندوستان کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ کوئی نیا پنگا نہ لے، ہم نے پہلے کہا تھا ترکی بہ ترکی جواب دیں گے اور اب اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارت نے پاکستان مخالف اقدامات کئے ہیں اور سندھ طاس معاہدہ ختم کر کے غیر ذمہ دارانہ اقدام کیا ہے حالانکہ پانی کا معاہدہ دونوں ممالک کی باہمی رضا مندی کے بغیر ختم نہیں ہوسکتا۔
نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کے بعد قوم میں بے چینی تھی کہ کیا ہوگا جس پر ہم نے پھر بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دینے کا فیصلہ کیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ ہمارے کئی معاہدے ہیں، جو فیصلے بھارت نے ہمیں لکھ کر دیئے ہیں اس میں سندھ طاس معاہدہ معطلی کا ذکر نہیں ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش کے ساتھ جاری سرد مہری ختم ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عزت کسی قیمت پر کمپرومائز نہیں ہوسکتی۔
پاکستان کا بھارت کے جارحانہ اقدامات پر دوست ممالک کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
دوسری جانب نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارت کے جارحانہ اقدامات اور بے بنیاد الزامات کے جواب میں سفارتی محاذ سنبھال لیا ہے اور انہوں نے چین، سعودی عرب، ترکیہ، آذربائیجان اور ایران سمیت دوست ممالک کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے خطے کی بدلتی صورتحال پر مشاورت کی۔
اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ سے ملاقات کی جس میں بھارت کے بے بنیاد الزامات، قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں اسٹریٹجک شراکت داروں نے قریبی رابطے اور مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
اسی طرح برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں نائب وزیراعظم نے علاقائی امن اور قومی مفادات کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔
نائب وزیراعظم نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلیفونک رابطے میں بھارت کے الزامات کو سختی سے مسترد کیا اور قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
اسحاق ڈار نے ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے بھی ٹیلیفون پر بات کی اور بھارت کے یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا، انہوں نے ہر فورم پر پاکستان کی حمایت پر ترکیہ کا شکریہ ادا کیا۔
آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف سے ٹیلیفونک رابطے میں اسحاق ڈار نے بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے پر روشنی ڈالی اور کشمیر پر مسلسل حمایت پر آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس ارغچی سے گفتگو میں نائب وزیراعظم نے بھارت کے جارحانہ اقدامات کو خطے کے لیے خطرناک قرار دیا اور صورتحال کو کنٹرول کرنے کی ایران کی کوششوں کو سراہا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
دوست ممالک کے ساتھ قریبی رابطے اور مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا تاکہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔