بھارت نے ایک بار پھر اپنی روایتی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر اطلاع کے دریائے جہلم میں اچانک پانی چھوڑ دیا، جس کے نتیجے میں دریا میں طغیانی آگئی اور پانی کی سطح کافی حد تک بلند ہوگئی۔ ایس ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کیشمیر میں پاور پراجیکٹ ڈیم کے اسپل وے کھولے گئے، علاقے میں درمیانے درجے کا یلاب ہے، عوام دریا سے دور رہیں۔
بھارت نے آبی دہشتگردی کردی، بغیر اطلاع دریائے جہلم میں اچانک پانی چھوڑ دیا، چکوٹھی کے مقام پر دریائے جہلم میں داخل ہونیوالے پانی میں اچانک غیرمعمولی اضافہ ہوگیا، جس سے دریا کے کنارے بسنے والے دیہاتوں میں افراتفری مچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کی اس حرکت نے عالمی قوانین اور دریائی معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے، بغیر اطلاع پانی چھوڑ کر بھارت نے پاکستان کے شہریوں کی جان و مال کو خطرے میں ڈالا اور اپنی بدنیتی کو ایک بار پھر بے نقاب کردیا، یہ اقدام ناصرف غیراخلاقی ہے بلکہ بین الاقوامی اصولوں کی بھی سنگین پامالی ہے۔
ایس ڈی ایم اے مظفر راجہ نے کہا ہے کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ایک بند سے پانی چھوڑا گیا، پانی کے زیادہ بہاؤ کے باعث درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پاور پراجیکٹ ڈیم کے اسپل وے کھولے گئے ہیں، ڈیم کے اسپل وے کھولنے سے پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا۔ مظفر راجہ نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ دریا سے دور رہیں۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر مظفرآباد مدثر فاروق کا کہنا ہے کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے، دریا جہلم میں نچلے درجے کی طغیانی ہے، جس میں سے 22 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے۔
ڈائریکٹر آپریشن اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ پانی کے اضافی اخراج سے متعلق ہمیں کوئی اطلاع نہیں دی گئی، منگلا ڈیم تک پانی پہنچنے میں وقت لگے گا، ڈاؤن اسٹریم پر حفاظتی اقدامات اٹھا لئے گئے ہیں۔