پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا ابتدائی سیشن ختم ہو گیا، فریقین کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات کل سے شروع ہوں گے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان مذاکرات کے ابتدائی سیشن میں نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی سربراہی میں معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف کو بریفنگ دی، پاکستان نے3 ارب ڈالر کےقرض پروگرام پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرا دی۔
مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے تقریبا تمام اہداف حاصل کر لیے
آئی ایم ایف مشن نگران وزیرخزانہ کی سربراہی میں معاشی ٹیم سے ملاقات ہوئی، معاشی ٹیم کا آئی ایم ایف کے طے کردہ تمام اہداف پورے کرنے کا عزم کا اعادہ کیا، معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے تقریبا تمام اہداف حاصل کر لیے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ایف بی آرکےٹیکس اہداف اور پٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی وصولی ہدف سے زیادہ رہی، بجلی گیس ٹیرف میں اضافہ، گردشی شعبے پر قابو پانے کیلئے اصلاحات جاری ہیں،سرکاری اداروں میں اصلاحات،مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کی پالیسی پر عمل جاری ہے،غریب طبقے کے تحفظ کیلئے بی آئی ایس پی کے بجٹ میں اضافہ کیاگیا۔
آئی ایم ایف نے ابتدائی سیشن میں معاشی کارکردگی کو سراہا
بی آر حکام کےمطابق آئی ایم ایف نے ابتدائی سیشن میں معاشی کارکردگی کو سراہا ہے،جولائی تا اکتوبر ہدف سے 66 ارب روپے زیادہ ٹیکس جمع کیا،مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں 2 ہزار 748 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کیا،اقتصادی جائزہ کامیابی سے مکمل ہوگا۔
حکومت کا پائیدار معاشی اصلاحات کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا عزم
معاشی ٹیم کی جانب سے آئی ایم ایف کو زرمبادلہ ذخائر میں بہتری، بیرونی فنانسنگ کیلئےجاری کوششوں سے آگاہ کیا گیا، حکومت کا پائیدار معاشی اصلاحات کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا عزم اعادہ کیا گیا۔
آئی ایم ایف وفدکی بریفنگ
وزارت خزانہ کےمطابق آئی ایم ایف وفدنےکہا پاکستان کو تمام اہداف پر سختی سے عملدرآمد کرنا ہے،وفد نے معاشی ٹیم کے اقدامات کو سراہا۔
آئی ایم ایف ٹیم 15 نومبر تک پاکستان میں قیام کرے گی
آئی ایم ایف کا 8 رکنی جائزہ مشن پاکستان پہنچا ہے۔ آئی ایم ایف کی ٹیم 15 نومبر تک پاکستان میں قیام کرے گی،موجودہ مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران پاکستان کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔
تین ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت 71 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے لئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات ہورہے ہیں۔
تعارفی سیشن کے بعد فریقین کے درمیان تکنیکی مذاکرات کا آغاز ہوگا،حکام وزارت خزانہ کےمطابق آئی ایم ایف کا جائزہ مشن 8 آفیشلز پر مشتمل ہوگا۔
تکنیکی مذاکرات میں ڈیٹا کا تبادلہ ہوگا، پھر پالیسی سطح کے مذاکرات ہوں گےٹیکس اصلاحات، گردشی قرضے پر قابو پانے سمیت توانائی شعبے میں پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا۔
وزارت خزانہ،ایف بی آر،وزارت توانائی اور پٹرولیم کے حکام بریفنگ دیں گے، اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کو شرح سود اور ایکسچینج ریٹ پالیسی پر بریفنگ دے گا، آئی ایم ایف کو بیرونی فنانسنگ کے اہداف میں پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا۔
سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی کیلئے اقدامات پربریفنگ دی جائے گی،آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب اقتصادی جائزہ مکمل ہونے پر 71 کروڑڈالرکی قسط ملے گی۔