وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارت کی جانب سے حالیہ یکطرفہ اقدامات اور اشتعال انگیز بیانات کو سیاسی چال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نہ صرف صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے بلکہ ترکی بہ ترکی جواب دینے کے لیے بھرپور تیاری بھی کر رہا ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سماء نیوز کے معروف پروگرام ریڈ لائن میں اینکر طلعت حسین کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر ہمارے مسائل چل رہے ہیں، مگر ہم اس پر ورکنگ کر رہے ہیں اور مکمل قانونی و سفارتی تیاری میں ہیں، بھارت کی جانب سے معاہدے کی معطلی محض ایک سیاسی حربہ ہے جس کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ سب کچھ بس ایک سیاسی چال ہے اگر بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ سامنے لائے، بصورت دیگر الزام تراشی سے گریز کرے، بھارت اپنے اندرونی مسائل کا بوجھ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد سے بھارت کا رویہ انتہائی غیر سنجیدہ اور ناپختہ رہا ہے۔ بھارتی اقدامات میں نہ صرف ناپختگی ہے بلکہ ان میں سنجیدگی کا شدید فقدان بھی دکھائی دیتا ہے۔
اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کا مؤقف سراہا جا رہا ہےغیر ملکی مبصرین نے ہمارے موقف کو نہ صرف درست قرار دیا بلکہ ہمارے ذمہ دارانہ طرزعمل کی بھی تعریف کی ہے ماحول بھارت نے خراب کیا ہے، پاکستان تو آغاز سے ہی خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے پاکستانی میڈیا کو بھی سراہا کہ اس نے موجودہ صورتحال میں ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہےپاکستان کسی بھی جارحیت یا اشتعال انگیزی کا جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، مگر اس کی ترجیح ہمیشہ سفارتی حل اور خطے میں امن کا قیام رہا ہے۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان
بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق بھارت نے پاکستان کے ساتھ 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں کے پانی کی تقسیم سے متعلق ہے اس کے ساتھ ہی بھارت نے پاکستان کے ساتھ دیگر سفارتی اور سرحدی تعلقات کو بھی سخت کرنے کے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
بھارتی فیصلوں پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے بیان میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انڈس واٹر معاہدے سے یہ بہت دیر سے نکلنا چاہ رہے تھے، ورلڈ بینک کی چھتری کے نیچے یہ سب کچھ ہو رہا تھا، باقی جو ایشو بھارت نے اٹھائے ہیں کل میٹنگ میں دیکھیں گے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے جامعہ قسم کا ردعمل آئے گا، صبح قومی سلامی کمیٹی کا اجلاس ہے، جہاں تک میرا خیال ہے وہ اس معاہدے سے نہیں نکل سکتے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کرسکتا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ معاہدے میں صرف بھارت اور پاکستان شامل نہیں، ہماری افواج نے بھارت کو جواب دیا تھا وہ سب کے سامنے ہے، سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک بھی شامل ہے دنیا میں کوئی ملک اتنا دہشت گردی کا نشانہ نہیں بنا جتنا پاکستان بنا ہے۔