چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے اہل خانہ کے ذریعے جیل سے وکلاء برادری کے نام اہم پیغام جاری کردیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹویٹر) پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ اور وکلاء پر یہ اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دستور کے تحفظ کا فریضہ سرانجام دیں، جس پر ہماری قومی ترقی کی بنیادیں استوار ہیں۔
بیان کے مطابق قانونی برادری پر لازم ہے کہ وہ پاکستان کے عوام کے حقوق، خصوصاً ان کے ووٹ کے بنیادی حق کے دفاع کیلئے ایک تحریک شروع کریں تاکہ انہیں اپنی قیادت کے انتخاب کا حق میسّر آسکے اور وہ اپنے ہاتھوں سے اپنے مستقبل کا تعیّن کرسکیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا ہے کہ یہ ثانوی بات ہے کہ عوام کسے اپنی قیادت کیلئے منتخب کرتے ہیں مگر بنیادی معاملہ یہ ہے کہ انہیں اپنے نمائندوں کے انتخاب کا وہ بنیادی حق دیا جائے جو انہیں آئین فراہم کرتا ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے 31 اکتوبر 2023 کو اپنے اہلِ خانہ کے ذریعے پیغام بھجوایا کہ:
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 1, 2023
عدلیہ اور وکلاء پر یہ مقدس ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اُس دستور کے تحفّظ کا فریضہ سرانجام دیں جس پر ہماری قومی ترقّی کی بنیادیں استوار ہیں۔ لہٰذا لازم ہے کہ قانونی برادری پاکستان کے عوام…
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اس وقت بلاشبہ ایک دوراہے پر کھڑا ہے، یہ وہ نازک موڑ ہے جہاں ہم اپنے نظامِ انصاف کو نہایت تیزی سے تباہی کے گھاٹ اترتے اور اس کا شیرازہ بکھرتے دیکھ رہے ہیں۔ چنانچہ اگر ہم اسے مکمل انہدام سے بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں حرکت میں آنا ہوگا۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر انصاف کیلئے میدان میں نہیں نکلتے تو ہم اس ملک میں دستور کی بالادستی قائم کرسکیں گے نہ ہی (جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے اصول) پر قائم طاقت کی اس حکمرانی کے خلاف کھڑے ہو پائیں گے جس کے تحت صرف موزوں ترین اور امیر ترین ہی زندہ رہ سکتے ہیں۔