وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز بل عمران خان کے حکم کے مطابق پاس کراؤں گا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ خیبرپختونخوا کا اپنا بنایا ہوا ایکٹ ہے، ہماری حکومت آئی تو مائنز اینڈ منرلز سے ہمارا ریونیو 6 ارب روپے تھا اور اب تک ریونیو ساڑھے 9 ارب تک پہنچ چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ایکٹ کے حوالے سے بیانیہ بنا کر پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، برملا کہتا ہوں وفاق سمیت کسی کو اختیار دینے کی تجویز بھی دی گئی ہے تو ثابت کر کے دکھائیں، ہمارا صوبہ ہے، کوئی ہمیں یہ نہ بتائے کہ ہم سے زیادہ اس صوبے سے کون وفادار ہے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ سندھ ، پنجاب یا بلوچستان جو کرتا ہے میں جوابدہ نہیں ، میں اپنے صوبے کا جوابدہ ہوں، کوئی ایک شق بتا دیں جس میں ہم نے وفاق کو اختیار دیا ہو؟ محض پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کی تجویز کو میں نے مانا ہی نہیں، بلوچستان میں انہوں نے ووٹ دے کر بل پاس کرایا، اس پراپیگنڈے کے پیچھے پورا ایک مافیا سرگرم ہے، بلوچستان میں اختیار دینے کی تجویز مان لی گئی، ہم نے تجویز مسترد کردی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے جلد ملاقات ہوگی تو بات کلیئر ہوجائے گی ، خیبرپختونخوا میں غیرقانونی مائننگ میں ہرگز نہیں ہونے دوں گا، غیرقانونی مائننگ والے کو مشینری چھڑانے کیلئے وکیل بھی نہیں ملے گا اور غیر قانونی مائننگ کرنیوالوں کی مشینری بھی سرعام نیلام کروں گا جبکہ تین سال کی لیز میں کوئی کام نہیں کریگا تو لیز کینسل کردی جائیگی۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے قیمتی اثاثوں کو ہرگز کوڑیوں کے مول نہیں بکنے دوں گا اور اربوں کی چیز لاکھوں میں دے کر صوبے کے عوام کا حق نہیں مارنے دوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کا ڈھائی سو ارب روپے جنریٹ کیا ہے اور اس سے پہلے یہ پیسہ غبن کیا جارہا تھا۔