وزیراعظم شہباز شریف نے اوورسیز پاکستانیوں کی وطن سے محبت، ایثار اور قربانی کو سلام پیش کیا اورکہا کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے سر کا تاج ہیں،ان کے مطالبات کی منظوری دیں گے، پاکستان کا دفاع محفوظ ہاتھوں میں ہے، تمام وفاقی چارٹرڈ یونیورسٹیوں میں اوورسیز کے بچوں کیلئے 10 ہزار سیٹوں میں 5 فیصد کوٹہ رکھا جائے گا، میڈیکل کالجز میں15 فیصداور خواتین کیلئے سرکاری ملازمتوں میں 7 سال کی گنجائش رکھی جائے گی۔
اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں کیلئے رکھی گئی تقریب میں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے عظیم پاکستانیوں نے یورپ، امریکا، جاپان، مشرق وسطیٰ اور دنیا کے ہر کونے سے شرکت کی۔ ایک کروڑ سے زائد پاکستانی دنیا کے مختلف خطوں میں آباد ہیں اور انہوں نے اپنی محنت سے دنیا میں نام کمایا ہے۔
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے شعبہ طب، تعلیم، انجینئرنگ اور دیگر شعبوں میں رزقِ حلال کما کر پاکستان کا نام روشن کیا دن رات جس ملک میں محنت کرتے ہیں، لیکن ان کےدل پاکستان میں ہوتے ہیں ہمارے سر کا تاج ہیں وہ پاکستان میں اربوں ڈالرز بھیجتے ہیں اور زرمبادلہ ذخائر کی کمی کو پورا کرنے میں ان کا اہم کردار ہے۔
شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اوورسیز پاکستانیوں کی تمام تجاویز کو نوٹ کیا ہے پاکستان کے جھنڈے کو بلند کرنے کے لیے بے پناہ کاوشیں کر رہے ہیں۔اوورسیز کے لیے جتنے بھی وسائل نچھاور کیے جائیں، وہ کم ہیں۔ ان کے جائز مطالبات کی منظوری کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف ایک سچے پاکستانی اور ذمہ دار ہیں ان کے دل میں جو ہوتا ہے وہی ان کی زبان پر ہوتا ہے پاکستان کا دفاع محفوظ ہاتھوں میں ہے ملک میں جو دہشتگردی پھیلائی گئی، اس کے تانے بانے کہاں ملتے ہیں، سب جانتے ہیں کون دہشتگردوں کو فنڈنگ دے رہا ہے، سب جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب دہشتگردوں نے دہشتگردی کا بازار گرم کیا تو 80 ہزار لوگوں نے جام شہادت نوش کیا اس دہشتگردی میں ڈاکٹر، مزدور، سیاست دانوں نے جانیں قربان کیں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں افواج کی قربانیوں کی مثال نہیں ملتی۔ 2018 میں دہشتگردی کا مکمل خاتمہ ہو چکا تھا۔ دنیا کی تاریخ میں اتنی بڑی دہشتگردی کی یلغار کو ختم کرنا آسان نہیں تھا۔
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ افواج، سیکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوالیکن چند سال میں فاش غلطیاں کی گئیں اور سوات سمیت دیگر علاقوں میں لوگوں کو آباد کیا گیا، جس سے دہشتگردی کی لہر دوبارہ شروع ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک جوان جب دہشتگردی کے خلاف مقابلہ کرنے جاتا ہے تو بچوں کے سروں پر ہاتھ رکھ کر جاتا ہے کہ شاید واپس نہ آؤں وہ اپنے بچوں کو یتیم کرجاتا ہے لیکن ہمارے بچوں کو بچا جاتا ہے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آہستہ آہستہ آ رہا ہے یہ پی ڈی ایم حکومت اور اوورسیز پاکستانیوں کی محنت کا نتیجہ ہے اگر ایسا ہی ٹیم ورک جاری رہا تو پاکستان دنیا کی سب سے بڑی طاقت بنے گا جب آپ عہدوں پر ہوتے ہیں تو سب ٹھیک ہوتا ہے، لیکن جب عہدے نہیں ہوتے تو وطن کے خلاف سازشیں کی جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف سازشوں کا جواب دے کر محب وطن پاکستانی ہونے کا ثبوت دیں۔ جہاں جہاں موجود ہیں، وہاں پاکستان دشمنوں کا مقابلہ کریں، ایسا ہی جیسے پاکستانی فوج دہشتگردوں کا مقابلہ کرتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کاز اور غزہ کے لیے حکومت نے پاکستانی عوام کے جذبات کی عکاسی کی۔ پاکستان کشمیریوں کا ساتھ ہرگز نہیں چھوڑے گا کشمیریوں کا سیاسی اور سفارتی ساتھ جاری رہے گا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے اسے توڑا گیا اور پاکستان کے خلاف سازشیں کی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات کے جلد فیصلوں کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی گئی ہیں۔پنجاب میں بھی خصوصی عدالتوں کے قیام کے لیے اقدامات جاری ہیں پنجاب میں قانون سازی کی جا رہی ہے جبکہ بلوچستان حکومت بھی جلد اقدامات کرے گی اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق سول کورٹس میں ترامیم کی جائیں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ تمام وفاقی چارٹرڈ یونیورسٹیوں میں اوورسیز کے بچوں کے لیے 10 ہزار سیٹوں میں 5 فیصد کوٹہ رکھا جائے گا۔ میڈیکل کالجز میں ان کے لیے 15 فیصد کوٹہ رکھا جا رہا ہے جس سے 3 ہزار بچوں کو داخلہ مل سکے گا۔ اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں فائلر کے طور پر ڈیل کیا جائے گا۔ 5 ہزار بچوں کو ہنرمندی کے کورسز کروائے جائیں گے۔ اوورسیز پاکستانی خواتین کے لیے سرکاری ملازمتوں میں 7 سال کی گنجائش رکھی جا رہی ہے۔