گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی سے امریکی ٹیرف کا منفی اثر کم ہو جائے گا۔
ایک انٹرویو میں گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ امریکی ٹیرف سے ٹیکسٹائل انڈسٹری پر اثر پڑے گا مگر تیل کی قیمتوں میں کمی سے امریکی ٹیرف کا منفی اثر کم ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے حکومت کو ادائیگیوں میں ایک کھرب روپے کا ریلیف ملنے کی توقع ہے۔
جمیل احمد کا کہنا تھا کہ 30 جون سے پہلے 4 سے 5 ارب ڈالرز آنے کی توقع ہے جب کہ جون کے آخر تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر ہونے کا ہدف ہے۔ معاشی ترقی کی شرح 3 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
واضح رہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک کے تصدیق سے قبل عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 27 پیسے فی لیٹر تک کمی متوقع ہے، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے فی لیٹر کمی ہو سکتی ہے۔اسی طرح مٹی کے تیل (کیرسین آئل) کی قیمت میں 7 روپے 47 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 21 پیسے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں صرف ایک روپیہ فی لیٹر کمی کی تھی، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 254.63 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 258.64 روپے فی لیٹر پر برقرار رکھی گئی تھی۔ اس سے پہلے 15 مارچ کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔