وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کینالز معاملے پر جمہوری طریقے سے نہ مانے تو حکومت ایک منٹ میں چھوڑ دیں گے، وزیراعلیٰ سندھ نے خبردار کر دیا کہا سازش رچا کر عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے، سندھ کا ایک قطرہ کوئی نہیں لے سکتا، اپوزیشن کے کہنے پر بلیک میل نہیں ہوں گے، کیا ہمارا ملک نئے الیکشن کا متحمل ہوسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ٹھٹھہ اور سجاول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی اسکیموں کیلئے ہر ضلع کو ایک ارب دیا جائے گا، صدر تعلقہ و ضلعی تنظیموں اور یونین کونسلز میں یہ اسکیمیں بنیں گی، تمام اسکیمیں کی لاگت کا تعین ڈپٹی کمشنر کرے گا، مقامی افراد سے مل کر ٹیم سے یہ اسکیمیں سندھ حکومت کو بھیجیں، جو بھی اسکیمیں بن کر آئیں گی اگلے بجٹ میں شامل ہونگی۔
انہوں نے کہا کہ بڑی اسکیمیں بھی متعلقہ ٹیم سندھ حکومت کو سفارشات بھیجی گی، ٹھٹھہ اور سجاول میں بڑا مسئلہ کراچی سے ٹھٹھہ شاہراہ کا تھا، کراچی سے ٹھٹھہ شاہراہ کی اسکیم وفاق کی تھی، یہ واحد شاہراہ ہے جو سندھ حکومت نے وفاق سے لی ہے، کراچی سے ٹھٹھہ شاہراہ اسکیم ہم نے بنائی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ 84 کلومیٹر طویل سندھ کوسٹل ہائی وے روڈ ہم بنا رہے ہیں، 65 کلومیٹر طویل ٹھٹھہ سے کارو روڈ بنارہے ہیں، صوبے میں 21 لاکھ گھر بناکر انکے مالکانہ حقوق دے رہیں، ٹھٹھہ اور سجاول میں 100 کلومیٹر کے واٹر چینلز مکمل کئے ہیں، دریاؤں کے مالک آپ سب لوگ ہیں جو ان سے پانی پیتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے عوام کے ساتھ کینال نامنظور نعرے لگائے، کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کو بدنام کیا جارہا ہے، ارسا کے مطابق 27 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر میں ضائع جاتا ہے، ہم نہیں مانتے، ارسا بغیر پڑھے منظوری دیتی ہے، ارسا میں سندھ کے نمائندے نے اعتراض کیا، 16جون کو سندھ حکومت نے سی سی آئی میں کینالز کیخلاف ریفرنس بھیجا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ زرداری صاحب نے نہروں کی اجازت دی، لیکن صدر کو کسی چیز کی منظوری کا اختیار نہیں، وہ اپنا پالیسی اسٹیٹمنٹ جوائنٹ سیشن میں دیتے ہیں۔