سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی مشاورت کے ساتھ یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے وفاق کو ہدایت کی ہے کہ اس حوالے سے واضح قانون سازی کی جائے۔
جمعرات کے روز سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان میں ججز کی تعیناتی کے مقدمے کی سماعت ہوئی جس کے دوران اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے مشروط طور پر درخواست واپس لینے کی پیشکش کی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے سوال اٹھایا کہ گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی کا طریقہ کار کیا ہے جس پر اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ وزیراعظم گورنر کی سفارش ماننے کا پابند نہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کو مکمل اختیار دینا ون مین شو ہوگا۔
عدالت نے کہا کہ اگر آرڈر 2019 قابل قبول نہیں تو نیا قانون بنایا جائے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ ججز کی عدم تعیناتی سے 8 ہزار مقدمات التواء کا شکار ہیں۔
بعدازاں، عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔