پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے متنازع معاملے پر قومی اسمبلی کے اسپیکر آفس میں قرارداد جمع کرادی ہے۔
قرارداد پارٹی کے پارلیمانی لیڈر زرتاج گل، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، علی محمد خان اور دیگر اراکین کے دستخطوں کے ساتھ پیش کی گئی۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کینال کی تعمیر کے معاملے کو حل کرنے اور سندھ کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس بلایا جائے۔
قرارداد کے متن کے مطابق یہ اجلاس 15 روز کے اندر طلب کیا جانا چاہیے تاکہ تمام متعلقہ فریقین کے خدشات پر غور کیا جا سکے۔
اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چولستان کینال منصوبے پر مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری تک تعمیراتی کام کو روکا جائے۔
پی ٹی آئی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کی جانب سے جاری کردہ پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کا 60 روز کے اندر غیر جانبدار آڈٹ کرایا جائے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ یہ معاملہ قومی اہمیت کا حامل ہے اور اسے صوبوں کے مابین منصفانہ مشاورت کے بغیر آگے نہیں بڑھایا جا سکتا۔