وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے کے تئیس اکتوبرکے فیصلے پرغورکیا گیا۔۔ کابینہ نے معاملہ مؤخر کرتے ہوئے ای سی سی کو ہدایت کی کہ اس معاملے کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔
رپورٹس کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی وفاقی اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ مؤخر کر دیا ای سی سی کو دوبارہ معاملے کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی ۔ پاکستان اسٹیل ملز کو نجکاری پروگرام سے نکالنے کی منظوری مل گئی۔ نجی ائیر لائن کو بین الاقوامی روٹس پر پروازیں چلانے کی اجازت دیدی گئی ۔
یہ بھی پڑھیں:۔ گیس کی قیمت میں مزید اضافہ سے صارفین پر کتنا بوجھ پڑے گا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
ای سی سی اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز کو نجکاری پروگرام سے نکالنے کی منظوری دے دی گئی۔ تاجکستان کی وزارت صنعت اور نیو ٹیکنالوجیز اور پاکستان کی وزارت بحری امور کے مابین صنعتی اشیاءاور خدمات کے شعبے میں درآمدات و برآمدات بڑھانے کے لئے تعاون کے پروٹوکول پر دستخط کرنے کی بھی منظوری مل گئی۔
یہ بھی پڑھیں:۔گھریلو، کمرشل اورصنعتی صارفین کیلئے گیس ٹیرف بڑھانے کی منظوری
وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی وفاقی اجلاس میں کابینہ نے فلائی جناح کو افغانستان ، بنگلہ دیش، عراق، ملائیشیا، عمان، قطر، سعودی عرب، تھائی لینڈ، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات میں فلائیٹ آپریشنز کی اجازت دی ہے ۔نجی ائیر لائن کو بین الاقوامی روٹس پر پروازیں چلانے کی اجازت بھی مل گئی۔
یہ بھی پڑھیں:۔نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کر دی
خیال رہے کہ ای سی سی اجلاس کے اعلامیے کےمطابق گھریلوصارفین کے لیے گیس کی قیمت میں 172 فیصد تک اضافہ کو تجویز کیا گیاتھاجبکہ دیگر کیٹیگریز کے لیے گیس کی قیمت میں تقریباً 193 فیصد تک کا اضافہ کا کہا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:۔نگران حکومت کا اسٹیل ملز اور پی آئی اے کی نجکاری کا عزم
نگران وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے پاکستان اسٹیل ملز کو ڈیڈ اثاثہ قرار دیدیا۔ اور کہا کہ پی آئی اے کے ماہانہ نقصانات تقریباً تیرہ ارب روپے جبکہ یومیہ پچاس کروڑ روپے ہیں، دوہزاربارہ سے پی آئی اے سات ارب ڈالر سے زیادہ نقصان کر چکا ہے،جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات بھی چھ سو ارب تک پہنچ گئے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے دیکھتے رہیں سماء نیوز لائیو