آئی جی سندھ غلام نبی نے کہا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس بالخصوص کمرشل وہیکل لائسنس کا حصول مستند ڈرائیونگ اسکول سرٹیفیکیشن سے مشروط کیا جانا لازمی بنایا جائے ۔
کراچی میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت کراچی میں ٹریفک مسائل کے مستقل اور پائیدار حل سے متعلق اجلاس ہوا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹرک اور ڈمپرز مالکان کو تین ماہ کے اندر گاڑیوں میں کیمرے، ٹریکرز اور وہیلز کے گرد حفاظتی شیلڈز لگانے کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ چند ماہ میں کراچی، بالخصوص ضلع ملیر اور ویسٹ میں ٹریفک حادثات میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ حادثات کی بنیادی وجوہات میں غیر تربیت یافتہ ڈرائیورز، گاڑیوں اور سڑکوں کی خستہ حالی، ڈرائیورز کی ذہنی و جسمانی صحت، ٹریفک سگنلز کی عدم دستیابی اور چالان کے روایتی نظام کو قرار دیا گیا۔
کمشنر کراچی نے بتایا کہ مہلک ٹریفک حادثات میں ہیوی اور لائٹ وہیکلز دونوں برابر کے ذمہ دار ہیں، جبکہ سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے تجویز دی کہ کمرشل وہیکل لائسنس کا حصول مستند ڈرائیونگ اسکول سرٹیفیکیشن سے مشروط کیا جائےصوبے میں دو فٹنس سینٹرز قائم کر دیے گئے ہیں جبکہ مزید چھ سینٹرز آئندہ چند ماہ میں فعال کیے جائیں گے۔
آئی جی سندھ نے ہدایت کی کہ گاڑیوں میں حفاظتی اقدامات کے حوالے سے عوامی سطح پر ٹرک ڈرائیورز اور مالکان کو آگاہ کیا جائے اور وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت کے مطابق کراچی کی چھ شاہراہوں کو ماڈل بنانے کے لیے فوری حکمت عملی ترتیب دی جائے۔