وزیر مملکت داخلہ و سینیٹر طلال چوہدری نے واضح کیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کیلئے کوئی نیا آپریشن شروع نہیں کیا جا رہا اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور پارلیمانی قومی سلامتی اجلاس کے بارے میں کنفیوژن پیدا کرنےکی کوشش کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کہتے ہیں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، میں واضح بتا دوں کوئی نیا آپریشن ہونے نہیں جا رہا ہے، عزم استحکام اور نیشنل ایکشن پلان بھرپور طریقے سے چلیں گے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں بوئے بیج کے باعث ہم شہادتیں دیکھ رہے ہیں، نہ دہشت گرد بسائے جاتے نہ یہ حالات ہوتے، ہتھیار اٹھانے والوں کے ساتھ گولی سے بات ہو سکتی ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ 95 فیصد دہشتگردی کے واقعات کے پی اور بلوچستان میں ہو رہے ہیں ، بلوچستان اور کے پی نہیں لڑیں گے تو دہشت گردی کیسے ختم ہوگی، دونوں صوبوں کو وفاق اور فوج کے ساتھ مل کر یہ جنگ لڑنا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ لڑنے کا فیصلے ہو گیا ہے اور ان شاءاللہ جیتیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خبیرپختونخوا سے آنے والی آواز آپ کی حب الوطنی پر سوال اٹھاتی ہے، بانی پی ٹی آئی دہشت گردوں کے پیٹرن اِن چیف ہیں۔