اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات ختم،صہیونی فوج نے ایک بار پھر غزہ پر وحشیانہ بمباری شروع کر دی ،حملوں میں تقریبا 412 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ۔
غیرملکی میڈیا کےمطابق اُنیس جنوری کوحماس کےساتھ سیزفائر کےبعد یہ بڑاحملہ ہے،اسرائیلی وزیر اعظم نےجنگ بندی مذاکرات ختم کرنےکا اعلان کرتے ہوئےکہاکہ اب دوبارہ جنگ شروع ہوچکی ہے، حملوں کے بعد اسرائیل کےتعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کےمطابق حملوں سے پہلےامریکاکو آگاہ کیا گیا،صہیونی فوج نےکئی روز سےغزہ کی پٹی کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
اسرائیلی فوج کےمطابق غزہ میں حماس سےتعلق رکھنےوالے اہداف پر بمباری کی گئی جبکہ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےکہ حملوں سےمتعلق امریکا سےمشاورت کی گئی تھی۔
دوسری جانب اسرائیلی حملوں پرفلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نےردعمل دیتےہوئےکہا ہےکہ اسرائیل یکطرفہ طورپرجنگ بندی معاہدے کوختم کررہا ہے،حماس حکام کےمطابق اسرائیل نےغزہ میں شہریوں پر دوبارہ حملےشروع کردیے ہیں۔
مزید کہا اسرائیلی جارحیت کے بعد مغویوں کامستقبل تاریک ہے،امن مذاکرات کو ختم کرنے پرنیتن یاہو مستقبل کے واقعات کاذمہ دار ہو گا،انہوں نے عرب ممالک اور مسلم ممالک سے حماس کومکمل سپورٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔