ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے "گمراہ کن اور یک طرفہ" قرار دیا ہےاور کہا کہ بھارت کا مظلوم بننے کا جھوٹا بیانیہ پاکستانی زمین پر دہشت گردی کو ہوا دینے کیلئے گھڑا جا رہا ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ شفت علی خان نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے لیکس فرائیڈمین کے ساتھ پوڈکاسٹ میں دیے گئے بیان کو مسترد کرتے ہوئےکہا کہ نریندر مودی جان بوجھ کر جموں و کشمیر کے تنازعے کو پس پشت ڈال رہے ہیں حالانکہ یہ مسئلہ گذشتہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل طلب ہے۔
شفت علی خان نے کہا کہ بھارت کا "مظلوم بننے کا بیانیہ" سراسر جھوٹ پر مبنی ہے اور درحقیقت، بھارتی حکام اس بیانیے کو پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگانے اور اپنی ریاستی پالیسیوں کو جائز قرار دینے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان شفت علی خان نے کہا کہ بھارت کا یہ جھوٹا بیانیہ درحقیقت پاکستانی سرزمین پر دہشت گردی کو ہوا دینے کے لیے گھڑا جا رہا ہے خود بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی جبر کا مرتکب ہو رہا ہے بھارت اپنی اس حکمت عملی کے ذریعے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے مگر حقائق کو دبایا نہیں جا سکتا۔
واضح رہے کہ مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ تنازعہ ہے جو 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے وقت سے چلا آ رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینا لازمی ہے لیکن بھارت نے مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے۔ اگست 2019 میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے ریاست کو براہ راست دہلی کے کنٹرول میں لے لیاجس پر پاکستان سمیت عالمی برادری نے شدید ردعمل دیا۔
پاکستان ہمیشہ سے عالمی فورمز پر بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرتا رہا ہے جبکہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات کو محض ایک حربے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنی ریاستی دہشت گردی اور کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم کو چھپا سکے۔