تئیس مارچ پاکستان کی تاریخ کا وہ دن ہے جب مسلمانوں نے اپنی شناخت اور آزادی کے لیے ایک الگ ریاست کے قیام کا فیصلہ کیا۔ یہ دن اس پیغام کا حامل ہے کہ پاکستان کی بنیاد قربانی، اتحاد اور ایمان پر رکھی گئی۔
تئیس مارچ کی اہمیت ہمیں تحریک پاکستان کے رہنماؤں کی جدوجہد اور قربانیوں کی یاد دلاتی ہے، جنہوں نے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا خواب پورا کیا۔ یہ دن ہمیں اس عزم کی تجدید کا موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اپنے ملک کو قائداعظم کے نظریات کے مطابق ایک پرامن، ترقی یافتہ اور خودمختار ملک بنائیں۔
سندھ سے تعلق رکھنے والی تحریک پاکستان کی مجاہدہ، انجم وسیم اکرام نے 23 مارچ کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت کے ہندو بھی مسلمانوں کے خلاف ہو چکے تھے اور ہر ممکن طریقے سے مسلمانوں کو دبانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔
انجم وسیم اکرام نے کہا کہ اسی تناظر میں علامہ اقبال نے سوچا کہ مسلمانوں کی بہتری کے لیے انہیں ایک الگ اور آزاد ملک دیا جائے، اُس وقت قائداعظم محمد علی جناح کی تحریک سے متاثر ہو کر بہت سے لوگ پاکستان کی آزادی کی جدوجہد میں شامل ہوگئے۔ آزادی کی جدوجہد میں تمام مسلمان خلوصِ دل سے اس تحریک کا حصہ بنے اور قائداعظم کا بھرپور ساتھ دیا۔